عمران نے طاہرالقادری سے لندن میں ملاقات کس کی خواہش پر کی: سعد رفیق

ہفتہ 20 ستمبر 2014 20:25

عمران نے طاہرالقادری سے لندن میں ملاقات کس کی خواہش پر کی: سعد رفیق

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2014ء) وزیر یلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے درمیان ہونے والا معاہدہ قوم کے سامنے لایا جائے۔ کہتے ہیں استعفیٰ مانگنے والے اپنے استعفے دیئے بیٹھے ہیں۔میڈیا گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت نے تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جس کے تحت خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت بننے دی اگر چاہتے تو وہاں اتحادی حکومت بنا سکتے تھے۔

بلوچستان میں مفاہمت کی پالیسی کے تحت گورنر شپ اور وزارت اعلیٰ بھی نہیں لی اور اختلافات کے باوجود ایم کیو ایم کا بھی مینڈیٹ مانا اور سندھ میں ان کی گورنر شپ برقرار رکھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انتخابات میں دھاندلی کا رونا سب سے اونچی آواز میں رویا لیکن وہ اپنے ہی لگائے ایک بھی الزامات کو ثابت نہیں کر سکے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا عمران خان اور طاہرالقادری ہمارے چار سوالوں کا جواب دیں کہ عمران خان لندن میں طاہرالقادری سے ہونے والی ملاقات کا اعتراف کیوں نہیں کرتے جبکہ طاہرالقادری اس ملاقات کا اعتراف کر چکے ہیں، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کس نے کرائی اور اس میں ان لوگوں کے کیا مفادات تھے وہ پاکستانی تھے یا پھر غیر ملکی جبکہ اس ملاقات کا ایجنڈا کیا تھا اور اسے کیوں سامنے نہیں لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے والے بری طرح ناکام ہو چکے ہیں کیونکہ ان کا خیال تھا کہ وہ اسلام آباد کو بری طرح مفلوج کر دیں گے لیکن انہیں اس بات کا اندازہ بالکل نہیں تھا کہ تمام اختلافات کے باوجود پارلیمنٹ میں موجود جماعتیں اکٹھا ہو جائیں گی جو ایک بہت مشکل کام تھا۔ انہوں نے کہا استعفیٰ مانگنے والے اپنے استعفے دیئے بیٹھے ہیں۔