یوکرائن تنازعہ، بفر زون کے قیام پر اتفاق رائے ہو گیا،

باغی اور یوکرائنی فوجی دستے پندرہ پندرہ کلو میٹر پیچھے ہٹ جائیں گے،اعلامیہ

ہفتہ 20 ستمبر 2014 18:50

منسک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر 2014ء) یوکرائن کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسند مشرقی یوکرائن میں امن کے ایک منصوبے پر متفق ہو گئے ۔ یوکرائن کے اس شورش زدہ علاقے میں پانچ ستمبر کو طے پانے والے فائر بندی کے ایک معاہدے پر عملدرآمد جاری ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں ہونے والے مذاکرات کے بعد کیف حکومت اور روس نواز باغی مشرقی یوکرائن میں تیس کلو میٹر کے علاقے میں ایک بفر زون قائم کرنے پر رضا مند ہو گئے۔

یوں باغی اور یوکرائنی فوجی دستے پندرہ پندرہ کلو میٹر پیچھے ہٹ جائیں گے جبکہ روس سے ملحقہ اس یوکرائنی علاقے میں فوجی پروازوں پر بھی پابندی ہو گی۔ ان مذاکرات میں سلامتی و تعاون کے یورپی ادارے کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جو قیام امن کے اس معاہدے کی نگرانی بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

اس معاہدے میں یہ بھی طے پایا کہ فریقین جنگ زدہ علاقے سے بھاری اسلحہ جات واپس لے جائیں گے اور تناؤ میں کمی کے لیے فوجی اور دیگر غیرملکی فائٹرز بھی واپس لوٹ جائیں گے۔

یوکرائن کی طرف سے ان مذاکرات کی نمائندگی کرنے والے سابق صدر لیوناڈ کوچاما نے بتایا کہ اس امن منصوبے پر عملدرآمد ایک دن کے اندر اندر ہی شروع ہو جائے گا اور تعاون و سلامتی کے یورپی ادارے (او ایس سی ای) کے معائنہ کار اس علاقے میں فائر بندی معاہدے کی نگرانی پر مامور کیے جائیں گے۔ انہوں نے مشرقی یوکرائن میں فائر بندی کے معاہدے اور پائیدار امن کے لیے اس پیشرفت کو اہم قرار دیا ہے۔ باغیوں کی طرف سے ان مذاکرات کی نمائندگی کرنے والے لوہانسک ریجن کے رہنما ایگور پلاٹنسکی نے کہا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں مقامی آبادی کو تحفظ کا احساس ملے گا۔

متعلقہ عنوان :