بے نظیر بھٹوکے مزار کونشانہ بنانے کا منصوبہ ،کالعدم تنظیم نے فورس تشکیل دے دی

ہفتہ 20 ستمبر 2014 17:46

بے نظیر بھٹوکے مزار کونشانہ بنانے کا منصوبہ ،کالعدم تنظیم نے فورس تشکیل ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2014ء)کراچی سمیت ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے بعد دہشت گردی کی بڑی وارداتیں ہونے کے خدشات ہیں ۔کالعدم تنظیمیں حملوں کے لیے پھر سرگرم ہوگئی ہیں ۔حساس اداروں نے دہشت گردی کے خدشات اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے بارے میں حکومت کو آگاہ کردیا ہے ۔کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے مزار کو بھی نشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ۔

شہید بے نظیر بھٹو کے مزار کو اڑانے ،پیپلزپارٹی ،نواز لیگ کی اہم شخصیات ،سرگرم اہل تشیع رہنماوٴں ،افسران یا ریاستی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کے لیے تیار کردہ منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے کالعدم جھنگوی فدائی فورس اور غازی عبداللہ فورس نے مشترکہ کارروائی کرنے کے لیے فورس تشکیل دے دی ہے ۔

(جاری ہے)

دستیاب دستاویزات کے مطابق کالعدم جھنگوی فدائی فورس اور غازی عبداللہ فورس کا مشترکہ اعلیٰ سطح کا اجلاس 3ستمبر کو نامعلوم مقام پر واقع قاری جلال احمد معاویہ کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں اہل تشیع کے اہم رہنماوٴں کی فہرستیں پیش کی گئیں اور انہیں نشانہ بنانے کے لیے الگ الگ ٹیمیں بنائی گئی ہیں دونوں کالعدم تنظیموں نے بڑی دہشت گردی کرنے ،قومی اثاثوں ،یعنی اہم سرکاری دفاتر ،عمارتوں اور اہل تشیع کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سمیت کارروائیوں کا منصوبہ بھی تیار کیا ۔

گڑھی خدا بخش میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے مزار کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری غازی عبداللہ فورس کو دی گئی ہے جسے خود کش بمبار انجام دیں گے ۔اجلاس میں شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے کمانڈر نسیم الحیدر اور پارا چنار کے کمانڈر موسیٰ اللہ اور کمانڈر سجاد اللہ عرف ہدایت اللہ کو اسلام آباد ،کراچی اور لاہور میں دہشت گردی کی ذمہ داری دی گئی ۔

انہیں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اہم رہنماوٴں کو بھی ٹھکانے لگانے کا کہا گیا ہے ۔دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے ڈی جی رینجرز ،آئی جی سدھ ،کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو کالعدم فورسز کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے اہم عمارتوں اور شخصیات کے حفاظتی اقدامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے ۔جبکہ بے نظیر بھٹوکے مزار کی سیکورٹی بھی سخت کرنے کے لیے تجویز دی گئی ہے ۔

جس کے بعد مزار پر غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا جائے گا ۔جبکہ مزار سے آنے والوں کی بھی سختی سے تلاشی لی جارہی ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ مزار کے نچلے حصے میں جہاں ذوالفقار علی بھٹو ،بے نظیر بھٹو اور ان کے بھائیوں کی قبریں ہیں ۔وہاں بھی عام افراد کا داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے ۔اور لوگوں کو مزار کے اوپری حصے میں جاکر فاتحہ خوانی کرنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔