دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا،طاہرالقادری،پارلیمنٹ بیرونی امداد اور کرپشن ثابت ہونے پرسزائے موت کا قانون بنائے ، ملوث پائے جائیں تو پھانسی پر لٹکادیں

جمعہ 19 ستمبر 2014 21:49

دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا،طاہرالقادری،پارلیمنٹ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی امداد اور کرپشن ثابت ہونے پرسزائے موت کا قانون بنایا جائے ،حکومت ہم پر بیرونی ایجنسیوں سے پیسے لینے کے الزامات کی تحقیقات کروانے کے لئے عدالتی کمیشن بنا لے یا بین الاقوامی کمیشن سے انکوائری کروا لیں ہم پر ایک روپے کی امداد ثابت ہوجائے تومجھے پھانسی کے پھندے پر لٹکادیاجائے ،دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا،لوگوں نے غربت اور برے حالات کے باوجود انقلاب مارچ میں شرکت کی ، یہ لوگ یہاں احتجاج بھی کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنا تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ، امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں، ہمارے دھرنوں سے قوم میں ہمت پیدا ہوئی ہے اور اب نواز شریف جہاں بھی جاتے ہیں’گو نواز گو‘ کا نعرہ ان کا منتظر ہو تا ہے،ان کی اپنی پارٹی مسلم لیگ( ن) کے پشاور میں ہونے ولے کنونشن میں بھی ’گو نوا ز گو‘ کے نعرے لگوا دیئے گئے ،جمعہ کو انقلاب مارچ کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹرعلامہ طاہر القادری نے کہاکہ آج اخبار میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تسلیم کیا کہ پی ٹی وی پر حملے کے ملزمان کی جاری کردہ تصاویر میں کچھ تصاویر پی ٹی وی کے ملازمین کی بھی ہیں، گویا ہماری نشاندہی سچ ثابت ہو چکی ہے سعد رفیق کی جانب سے الزام عائد کیا گیاکہ ہم نے بیرونی ایجنسیوں سے پیسے لے کر احتجاج کا آغاز کیا ہے، سعد رفیق اور ان کی حکومت کسی بھی بیرونی اور اندرونی خفیہ ایجنسی سے پیسے لینے والوں کی سزا ’موت‘ مقرر کر دیں اور آئیں ہم پر فنڈنگ لینے کا الزام ثابت کر دیں اور پھانسی پر لٹکا دیں۔

(جاری ہے)

لیکن حکومت ایسا نہیں کر سکتی کیونکہ اس میں بہت سے ’پردہ نشینوں‘ کے نام بھی آتے ہیں۔ حکومت ہم پر بیرونی ایجنسیوں سے پیسے لینے کے الزامات کی تحقیقات کروانے کے لئے عدالتی کمیشن بنا لے یا بین الاقوامی کمیشن سے انکوائری کروا لیں، ہم پر ایک روپے کی امداد ثابت کر دیں تو سزا ئے موت دے دیں۔ انہوں نے کرپشن ثابت ہونے پر بھی پھانسی کی سزا کے حوالے قانون سازی کرنے کی تجویز دی۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے جاری مشترکہ اجلاس پر 62لاکھ روپے روزانہ کا خرچہ ہو رہا ہے مگر اس مشترکہ اجلاس میں عوام کے بھلے اور آئین پر عمل درآمد کے سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے، آئین کا آرٹیکل 38لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے کی گارنٹی دیتا ہے لیکن اس پارلیمنٹ نے اس پر عمل درآمد میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔، موجودہ اجلاس میں بھی جاری احتجاج کے باوجود اس ضمن میں کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے۔

متعلقہ عنوان :