ملک بھر کے عوام اور بیرون ملک پاکستانی سیاسی بحران کا حل چاہتے ہیں،

ضد ، انا اور ہٹ دھرمی سب کے لیے تباہی کا باعث ہوگا‘لیاقت بلوچ

جمعہ 19 ستمبر 2014 20:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ،سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سابق وفا قی وزیرغلام سرور خان ، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق خان اور مسلم لیگ (ضیا) کے سربراہ ایم این اے اعجاز الحق سے ملاقات کی ۔لیاقت بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر کے عوام اور بیرون ملک پاکستانی سیاسی بحران کا حل چاہتے ہیں ۔

عوام کی غالب اکثریت سیاسی مسائل کا حل آئین ، جمہوریت کے دائرہ میں چاہتی ہے ۔ آئین سے بالا کسی ریاستی ادارے کو اقدام کا حق ہے اور نہ ہی جمہوریت اور ریفارنر کے نام پر کسی کو آئین کی حدود توڑنے کا حق حاصل ہے ۔ حکومت ، تحریک انصاف ، پاکستان عوامی تحریک از خود بحران کا حل تلاش کر لیں تو یہ ملک و ملت کے لیے بہتر ہوگا ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن جماعتوں کے نمائندہ سیاسی جرگہ نے اپنی تجاویز سے تینوں پارٹیوں کو آگاہ کردیاہے ۔

اگر ان تجاویز کی روشنی میں اقدامات کر لیے جائیں تو عوام ذہنی اور معاشی اذیتوں کے بحران سے نجات پالیں گے ۔ احتجاج لانگ مارچ اور طویل دھرنا میں قائدین اور کارکنان کی محنت ، مشقت ، استقامت کا پھل بھی مل جائے گا ۔ ضد ، انا اور ہٹ دھرمی سب کے لیے تباہی کا باعث ہوگا‘لیڈر آف اپوزیشن سید خورشید شاہ کی رہائش گاہ پر عشائیہ میں سیاسی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میں سراج الحق ، لیاقت بلوچ ، رحمن ملک ، رضا ربانی ، نوید قمر ،محمود خان اچکزئی ، محمد اکرم درانی ، حاصل بزنجو ، آفتاب شیر پاؤ ، اعجاز الحق ، جی جی جمال ، پروین کلثوم ، حاجی غلام بلو ر ، انجینئر عثمان ترکئی نے شرکت کی ۔

تمام جماعتوں کے قائدین نے سراج الحق کی قیادت میں سیاسی جرگہ کی مصالحتی کوششوں کے لیے تمام ممبران کی مسلسل محنت کو سراہا اور تمام قائدین نے اعادہ کیا کہ آئین ، جمہوریت اور پارلیمانی نظام کی حفاظت کی جائے گی ۔ حکومت ، تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سیاسی بحران کا خاتمہ کریں ۔ سیاسی بحران کی وجہ سے چینی صدر کے دورہ پاکستان کی منسوخی پر پوری قوم افسردہ ہے اور قومی معیشت کو بڑا دھچکا لگاہے ۔

تمام جماعتوں کے قائدین نے سیاسی جرگہ کو اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت کی اور کہاگیا کہ اب سیاسی جرگہ میاں نوازشریف ، عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کرے اور سیاسی بحران کے حل کی حتمی کوشش کر لی جائے ۔ قائدین نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے اپیل کی کہ سیاسی بحران کے حل کے لیے پرامن ، سیاسی ، مذاکراتی حل کو ترجیح دی جائے ۔ مطالبات پر اتفاق ہونے سے تمام سیاسی کارکنان لازماً رہا ہو جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :