کپتان لوگوں کو پرانے پاکستان میں رہنے دیں ،سستے انصاف ،مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے وعدوں کو پورا کیاجائے، امیرحیدرخان ہوتی

جمعہ 19 ستمبر 2014 20:42

مردان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) سابق وزیراعلیٰ اور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سربراہ امیر حیدر خان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ بطور وزیراعلیٰ وہ پختون قوم کے مسائل کے حل کے لئے مکمل بااختیارتھے ،بطوروزیراعلیٰ آفتاب شیرپاوٴ لاڑکانہ اور سردار مہتاب احمد خان لاہور سے اجازت لیتے تھے، پختون پنجاب او رسندھ کے صفوں میں اچھے نہیں لگتے انہیں اپنے مصائب اور مشکلات سے نکلنے کے لئے سرخ جھنڈے تلے اکھٹا ہونا ہوگا، سادہ لوح پختونوں کو معلوم نہیں تھاکہ عمران خان نیا پاکستان اپنی شادی کے لئے بنارہے ہیں ،کپتان لوگوں کو پرانے پاکستان میں رہنے دیں ،سستے انصاف ،مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے وعدوں کو پورا کیاجائے وہ محبت آباد کے عوامی حجرے میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے جس سے پارٹی کے ضلعی صدر حمایت اللہ مایار جنرل سیکرٹری لطیف الرحمان اور علی خان نے بھی خطاب کیا اس موقع پر حاجی غلام حبیب ،زبیر،مظہرا لحق نے مسلم لیگ (ن) سے جبکہ برھان اور علی سید نے اپنے ساتھیوں اورخاندانوں سمیت جے یو آئی (ف) سے مستعفی ہوکر اے این پی میں شمولیت اختیا رکی امیرحیدرخان ہوتی نے شمولیت اختیا رکرنے والوں کو ٹوپیاں پہنائیں اور انہیں مبارک بادیں اے این پی کے صوبائی صدر کاکہناتھاکہ عمران خان نئے پاکستان بننے نکلے تو الٹا اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے لگے لوگوں کو بعدمیں پتہ چلا کہ وہ نیا پاکستان اپنے شادی کے لئے بنارہے ہیں انہوں نے کہاکہ کپتان اپنی شادی کا شوق پیدا کریں اس وقت اسلام آباد میں دوباراتیں موجودہیں علامہ طاہرالقادری نکاح پڑھائیں اور شیخ رشید گواہ کی خدمات انجام دیں جبکہ ناچ گانے کا فریضہ خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ انجام دے گا انہوں نے کہاکہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں عوام نے کوئی تبدیلی نہیں دیکھی البتہ پاکستان بننے کے بعد لوگوں نے پہلی بار وزیراعلیٰ کے نائٹ شو میں رقص کرنے کی تبدیلی دیکھی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد ماسوائے اے این پی کے دور کے کسی بھی حکومت نے اس صوبے کی صحیح معنوں میں حق ادانہیں کی بطور وزیراعلیٰ آفتاب شیرپاوٴ لاڑکانہ کی طرف دیکھ رہے تھے تو سردار مہتاب عباسی کو لاہور سے اجازت لینا تھا امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ قیام پاکستان سے اب تک اے این پی کے سوا کسی بھی حکومت نے اس صوبے کے ہر شعبے میں انقلابی اورمثبت تبدیلیاں لائیں اور عوام کی خدمت کی ہے تو وہ اے این پی ہی ہے اس لئے عوام ہمارے اوران کے دور حکومت کے ترقیاتی کاموں کو پرکھ لیں اگر ہماری خدمت کے مقابلے میں کسی دوسری پارٹی کی کوششیں زیادہ نکلیں تو بے شک ان کو مینڈیٹ دیاجائے تاہم اگر ہمارے پلڑے کا وزن بھاری رہا توووٹ اے این پی کا حق ہے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ پختونوں کے مسائل کاحل مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے اورنہ ہی تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے ساتھ حل موجودہے اے این پی اقتدار کے بغیر پختونوں کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اوراسے اپنی فرض منصبی سمجھتی ہے انہوں نے کہاکہ پختون قوم نے پی ٹی آئی کو ووٹ ناچ گانوں اوردھرنوں کے لئے نہیں دیے تھے بلکہ نئے پاکستان ،سستے انصاف ،مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے ان پر اعتماد کیاگیاتھا انہوں نے کہاکہ پختون قوم اپنے فیصلے پر نادم ہیں اوروہ بنی گالہ سے واپس اختیارات اپنے صوبے لا کر دم لیں گے انہوں نے کہاکہ اس وقت پختون گوناگو مسائل سے دوچارہیں اورانہیں اپنی حالت زار بدلنے کے لئے اتحاد واتفاق کامظاہر ہ کرناہوگاا ورسرخ جھنڈے تلے اکھٹے ہوکر مسائل کا حل ڈھونڈنا ہوگا انہوں نے کہاکہ اے این پی کے دورحکومت میں ہر طرف ترقی اورخوشحالی کے منصوبے جاری تھے موجودہ حکومت نے اپنے قیام سے اب تک کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہیں کیا ہمارے دور حکومت کے پہلے سال مردان میں یونیورسٹی بنی تھی جبکہ ” بلے “ کی حکومت کے ڈیرھ سال میں پرائمری سکول تک نہیں بناانہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران ہمارے حکومت کے منصوبوں پر انے نام کی تختیاں لگانے اوران کے فنڈز کو کاٹ کر اپنے حلقوں میں منتقل کررہے ہیں انہوں نے آنے والا دور اے این پی اورسرخ جھنڈے کا ہے کیونکہ ہمارا مقصد اللہ کی رضا کے لئے اللہ کی مخلوق کی خدمت ہے امیرحیدرخان ہوتی نے کارکنوں پر زوردیا کہ وہ ہر سوں پھیل جائیں اور لوگوں کو باچاخان اورخان عبدالولی خان کے افکار سے باخبرکرکے انہیں سرخ جھنڈے تلے اکھٹا کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :