پاکستان میں شدید سیلاب اور فصلوں کی بربادی انڈیا سے یکطرفہ دوستیاں نبھانے کا نتیجہ ہے،

بھارتی آبی دہشت گردی پر حکومت کی خاموشی غفلت کی انتہا ہے، حکمران و سیاستدان اپنی غلطیوں کی اصلاح کریں اور ملک سے سیاسی افرتفری ختم کرکے سیلاب متاثرہ بھائیوں کی مددکی جائے،پروفیسر حافظ محمد سعید

جمعہ 19 ستمبر 2014 19:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان میں شدید سیلاب اور فصلوں کی بربادی انڈیا سے یکطرفہ دوستیاں نبھانے کا نتیجہ ہے۔ بھارتی آبی دہشت گردی پر حکومت کی خاموشی غفلت کی انتہا ہے۔ حکمران و سیاستدان اپنی غلطیوں کی اصلاح کریں اور ملک سے سیاسی افرتفری ختم کرکے سیلاب متاثرہ بھائیوں کی مددکی جائے۔

جماعةالدعوة سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر میں بھی تعاون کرے گی۔مصائب و مشکلات میں مبتلا افراد کی مددکرنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ قوم دل کھول کر متاثرین کی مدد کرے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے ایک بڑے اجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان پچھلے کئی برسوں سے بھارتی آبی جارحیت کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

ہر سال لاکھوں ایکڑ پر تیار فصلیں برباد ہو جاتی ہیں مگر ہماری حکومتوں نے انڈیا کی آبی دہشت گردی روکنے کیلئے کبھی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ یہ بہت بڑی غفلت اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا ایک سبب ہے۔پاکستان میں آنے والی ہر حکومت امریکہ کو خوش کرنے کیلئے بھارت سے دوستی پروان چڑھانے کی کوشش کرتی ہے لیکن یہ بات بھی ہمیں مدنظر رکھنی چاہیے کہ جس طرح امریکہ سے دوستی کے نتیجہ میں ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، ڈرون حملے اور پھر اس کے نتیجہ میں خودکش حملوں کا سلسلہ آگے بڑھا اسی طرح بھارت سے دوستی کا نتیجہ ہمیں سیلابوں کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ اور نارووال سے شروع ہو نے والا سیلاب اب سندھ میں داخل ہو چکا ہے۔بھارت کی طرف سے پہلے ڈیموں میں پانی جمع کیاجاتا رہا اور پھر شدید بارشوں کے موسم میں اچانک دریائے چناب میں بہت بڑی مقدار میں پانی مسلسل اس انداز میں چھوڑا گیاکہ سیلاب دن بدن خطرناک صورت اختیار کرتا چلا گیا اور پنجاب میں چاول اور کپاس جیسی فصلیں جن کا پاکستان کی زراعت و معیشت کا بہت زیادہ انحصار ہے وہ زبردست تباہی سے دوچار ہو گئیں۔

جماعةالدعوة اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے تمام متاثرہ علاقوں میں ریلیف و ریسکیو آپریشن کے بعد تعمیر و بحالی کے عمل میں حصہ لے رہی ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکار جہاں کشتیوں کے ذریعہ لوگوں کو گہرے پانیوں میں پھنسے افراد اور ان کے سامان کومحفوظ مقامات پر منتقل کرتے رہے وہیں پر وہ متاثرین کوتاحال تیار کھانا، صاف پانی اور دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کر رہے ہیں۔

جن علاقوں میں پانی اتر چکا ہے وہاں خشک راشن کی تقسیم اور جزوی طور پر تباہ شدہ گھروں کی مرمت کیلئے نقد رقوم بھی تقسیم کی گئی ہیں۔ اسی طرح جن لوگوں کے گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ جماعةالدعوة ان شاء اللہ ان کے گھروں کی تعمیر کیلئے بھی ہر ممکن کوششیں کرے گی اور اس سلسلہ میں رضاکاروں نے بعض علاقوں میں سروے بھی مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعةالدعوةکے رضاکار کشتیوں میں بیس بیس کلومٹیر تک کا سفر کر کے ان علاقوں میں متاثرین کی مدد کیلئے پہنچے جہاں کوئی نہیں جا سکا۔

پاکستانی قوم نے ہمیشہ قدرتی آفات میں مصیبت میں مبتلا افراد کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے لیکن اس سال ملک میں سیاسی افراتفری کی وجہ سے لوگوں میں یہ رجحان کم دیکھنے میں آرہا ہے ۔ہر شخص کو چاہیے کہ وہ مصیبت زدہ بھائیوں کیلئے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے۔ یہ بات درست ہے کہ ہم سیلابوں کو نہیں روک سکتے لیکن اچھے اعمال کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کو راضی کر یں گے تو وہ ضرور ان آفات اور مصائب کو ہم سے دور کر دے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان سخت مشکلات سے دوچار ہے۔ میں نے خود سیلاب متاثرہ علاقوں میں جاکر لوگوں کی حالت زار دیکھی ہے۔ لوگ سیلاب سے مر رہے ہیں۔ ان کے پاس کھانے، پینے کیلئے کچھ نہیں بچا مگرافسوس کہ سیاستدان باہمی لڑائی جھگڑوں میں مصروف ہیں۔انہیں چاہیے کہ وہ ذاتی مفادات کی خاطرملکی سلامتی و خودمختاری کو نقصانات سے دوچار نہ کریں۔ یہ باتیں اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انڈیا پاکستانی دریاؤں پر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہ ہمارے پانیوں سے بجلی پیدا کر رہا ہے اور پاکستان بدترین بجلی کے بحرانوں سے دوچار ہے۔ حکومت کی جانب سے آئے دن لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی تسلیاں دی جاتی ہیں مگر ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ پاکستانی دریاؤں پر سے بھارتی قبضہ چھڑائے بغیر بجلی کے بحران اور سیلابوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔