پنجاب حکومت کے زیرانتظام سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کی ریلیف و بحالی کا سب سے بڑا آپریشن کامیابی سے جاری ہے،

سیلاب سے 40 فیصد تک متاثر ہونے والے موضعات کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے، شہبازشریف

جمعہ 19 ستمبر 2014 19:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے زیرانتظام متاثرہ علاقوں میں سیلاب متاثرین کی ریلیف اور بحالی کا سب سے بڑا آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور حکومت کے بروقت موثر اقدامات کے باعث ہزاروں انسانی جانوں کو بچایا گیا ہے۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے اضلاع جن کے موضعات کو40 فیصد نقصان پہنچا ہے انہیں آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

متاثرہ خاندانوں کو ان کے نقصانات کا معاوضہ بہت جلد دیا جائے گا اور حقداروں کو ان کا حق ہر صورت ملے گا۔ وہ یہاں کابینہ کمیٹی برائے فلڈ اور کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں صوبے میں سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں اور بحالی کے کاموں کے ساتھ سبزیوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیلاب پنجاب کی تاریخ کا ایک بہت بڑا سیلاب ہے جس سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے تاہم حکومت نے متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے حوالے سے انتہائی تیز رفتاری سے کام کا آغاز کیا جو اب تک جاری ہے۔ ریسکیو آپریشن کے بعد امدادی سرگرمیوں اور بحالی کے کاموں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں تمام متعلقہ محکمے ذمہ داری سے فرائض سرانجام دیں۔

متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے ساتھ بحالی کے کاموں کو بھی تیز رفتاری کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ املاک، گھروں اور فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا سروے مستند اور شفاف ہونا چاہیئے اور نقصانات کے سروے کیلئے سیٹلائٹ امیج سے استفادہ کیا جائے تاکہ متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے اعداد و شمار کے درست تخمینہ جات لگانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں کسی بھی وبائی مرض کی روک تھام کیلئے تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں اور جراثیم کش سپرے کیا جائے۔ متاثرہ اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے اور خسرے کی ویکسین لگانے کے ساتھ دیگر امراض سے بچاؤ کیلئے بھی حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی جلد بحالی کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے انفراسٹرکچر کی جلد بحالی کیلئے ضلع اور ڈویژن کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام کاموں کی نگرانی کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں صوبائی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل د ی جائے۔کمیٹی ہفتہ وار اجلاس منعقد کرکے بحالی کے کاموں کا جائزہ لے گی جبکہ وہ خود بھی بحالی کے کاموں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جن علاقوں خصوصاً تریموں اور جھنگ کے نواحی دیہات میں سیلابی پانی کھڑا ہے اس کے نکاس کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کرکے سفارشات پیش کی جائیں اور فوری اقدامات تجویز کئے جائیں تاکہ مستقبل میں بھی سیلاب کی صورتحال پر ان علاقوں میں پانی کھڑا نہ ہو۔ متاثرہ اضلاع کی بحالی کیلئے شروع کئے جانے والے کاموں میں نوجوانوں کوشامل کرکے دیہی آبادی کیلئے روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے اور اس ضمن میں ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جھنگ میں گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملوں سے ان کے معاوضے کی ادائیگی کا کام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کاشتکاروں کو ادائیگیوں کا عمل جلد سے جلد مکمل کرایا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کے زیرانتظام ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے دوران مجموعی طور پر ہیلی کاپٹرز نے338 پروازیں کیں اور 377 گھنٹے تک پروازیں کرکے متاثرین میں 3 لاکھ 63 ہزار کلو راشن، امدادی اشیاء اور خوراک کے پیکٹ تقسیم کئے جبکہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 392 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس کے دوران کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کو ہدایت کی کہ سبزیوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو مناسب سطح پر رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے۔ سبزیوں اور اشیائے ضروریہ کی قلت یا قیمت میں اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ غریب آدمی کو ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔

قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ روکنے کے حوالے سے صوبائی کابینہ کمیٹی متحرک کردار ادا کرے۔ اجلاس میں صوبائی وزراء مجتبیٰ شجاع الرحمن، کرنل (ر)شجاع خانزادہ، بلال یاسین، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، ترجمان حکومت پنجاب زعیم قادری، رکن پنجاب اسمبلی عائشہ غوث پاشا، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز کے علاوہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :