جامشورو سے اغواء ہونے والے ڈاکٹر کی لاش تھر مل پاور ہاوس کے قریب سے برآمد

جمعہ 19 ستمبر 2014 18:32

جامشورو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) 20روز قبل جامشورو سے اغواء ہونے والے ڈاکٹر کی لاش تھر مل پاور ہاوس کے قریب سے پولیس کو برآمد ہوئی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کر لیا دو بلوچستان پولیس کے اہلکار نکلے تفصیلات کے مطابق 20روز قبل جامشورو مہران یونیورسٹی سوسائٹی مین رہائش پزیر ڈاکٹر امداد علی سومرو کوٹری مسلم ٹاون کلینک سے واپس گھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے انہیں اغواء کر لیا تھا جن کی لاش جامشورو پولیس کو تھر مل پاور ہاوس کے قریب سے برآمد ہوئی پولیس نے لاش تحویل میں لیتے ہوئے ایل ایم یو اسپتال جامشورو منتقل کیا ایس ایچ او جامشورو سید نثار حسین شاہ کے مطابق موت اغواء کاروں کی تحویل میں ہوئے ہے مقتول شگر کا مریض تھا جبکہ جسم پر کسی اوزار کا نشان موجود نہیں معمولی تشدد ضرور ہے مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے ایل ایم یو جامشوروسے حیدرآباد منتقل کر دی گئی جہان سے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثہ کے حوالے کر دی گئی مقتول کے بیٹے میجر تنویر بھی گھر پہنچ گئے ذرائع کے مطابق مقتول کے ورثہ سے اغواء کاروں نے دو کروڑ کا مطالبہ کیا تھا واقعے کے بعد ایس ایس پی جامشورو نے پولیس ٹیم مقرر کرتے ہوئے جعفر آباد سے چار افراد جن میں دو بلوچستان صوبے میں پولیس اہلکار ہے جن میں محمد علی ،حاکم سمیت برکت کو گرفتار کر لیا ہے گرفتار افراد ڈاکٹر کے اغواء کے کیس میں خود شامل تھے جن کے خلاف جامشورو تھانے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :