کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا،جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ملنے والی جمہوریت پر کسی کو کلہاڑا نہیں چلانے دیں گے،نواز شریف

جمعہ 19 ستمبر 2014 17:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء ) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا،ہم نے یہ جمہوریت بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد حاصل کی ہے لہذا کسی کو بھی جمہوری نظام پر کلہاڑا نہیں چلانے دیں گے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستورکو خالی کرانا نہ تو کل حکومت کے لئے مشکل تھا اور نا آج مشکل ہے لیکن پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں نے صبرسے کام لیا، ہمیں اپنی ماوٴں، بہنوں، بزرگوں اور معصوم بچوں کا درد ہے جنہیں ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

دھرنا دینے والوں کا ایجنڈا سمجھ سے بالاتر ہے، مطالبات تسلیم ہونے کے باوجود یہ لوگ دنیا کے سامنے پاکستان کی عزت و وقارکو مجروح کر رہے ہیں لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ان مفاد پرست عناصر کو ملک میں مزید شر پھیلانے کا کوئی موقع ملے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ گزشتہ 5 ہفتوں سے دھرنوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال پربحث کررہی ہے اور دھرنے والوں کی اشتعال انگیز تقاریر کے باوجود پارلیمنٹ نے جس خندہ پیشانی کا مظاہرہ کیا وہ ہماری جمہوری تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے جو ہماری آنے والی کئی نسلوں کے لئے ایک مشعل راہ بنا رہے گا۔

تمام جماعتوں اور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کا مشکور ہوں کہ انھوں نے اپنا وزن جمہوریت کے پلڑے میں ڈالا اور سیاست سے بالا تر ہو کر جمہوریت کا ساتھ دیا۔ وکلا، سول سوسائٹی، پاکستانی عوام اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جس نے انتشار پھیلانے والوں کو پوری طرح بے نقاب کر دیا اور آج ملک میں افرا تفری اور انتشار پھیلانے والے ناکام اور تنہا ہو کر رہ گئے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے وزارت عظمیٰ کا کوئی شوق نہیں ہے، یہ ذمہ داری اللہ تعالیٰ کی امانت سمجھ کر قبول کی تاکہ ملک و قو م کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں، کوئی لانگ یا شارٹ مارچ ہمیں اپنے مشن سے نہیں ہٹا سکتا۔ ہم نے بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آج یہ جمہوریت حاصل کی ہے، کسی کو بھی جمہوریت پر کلہاڑا چلانے کی اجازت نہیں دیں گے اگر اس حوالے سے کسی کو شک ہے تو وہ دور کرلے۔

ہم ووٹ کا تقدس، جمہوریت کا استحکام اور پارلیمنٹ کی حفاظت کے لئے آخری حد تک جائیں گے اور ہر راستہ آئین اور قانون سے ہی نکلے گا، کسی گروہ کو ملک کی تقدید اپنے ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔شاہراہ دستور پر دھرنا دینے والوں نے پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا ہے، پارلیمنٹ کا کردار جمہوری قوتوں کیلئے مشل راہ بنا رہے گا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام ارکان کا مشکور ہوں جنہوں نے اس بحث میں حصہ لیا اور جمہوریت کیلئے اپنا کردار ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے جمہوریت کا بھرپور ساتھ دیا اور دے رہے ہیں ان کا مشکور ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء، دانشوروں ، میڈیا نے آئین اور جمہوری آواز بن کر بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ اسلام آباد کی شاہراہ پر دھرنے جاری ہیں اور جس طرح کی اشتعال انگیز تقاریر کی جارہی ہیں اور مظاہرین کو سرکاری عمارتوں پر حملہ کرنے کیلئے اکسایا گیا اس سے ان کی جمہوری سوچ عیاں ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اس بات کی گواہ ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دینے والوں نے تحریری معاہدے کئے اور ضمانتیں دیں اور ریڈ زون میں داخل ہونے کیلئے جس طرح خواتین اور بچوں کو ڈھال بنایا گیا تمام ضمانتوں اور معاہدوں کو بالائے طاق رکھ کر سرکاری اداروں پر چڑھ دوڑے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کا شاہراہ دستور کو خالی کرانے کا حکم کے باوجود بھی یہ لوگ بیٹھے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں نے پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ کیا کیونکہ پارلیمنٹ جمہوریت کی بالادستی اور آئین کی علامت ہے پی ٹی وی پر حملہ کیا گیا وزیراعظم ہاؤس پر چڑھائی کرنے کی کوشش کی گئی ایک عرصے سے انہوں نے تماشا لگایا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلے کو نیک نیتی سے حل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور حکومت نے کھلے دل سے پاکستان عوامی انصاف کے متعدد مطالبات مان لئے ہیں اور عوامی تحریک کے عین مطابق ایف آئی آر کا اندراج کرایا جس میں میرا اور شہباز شریف کا نام بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی نہیں ہوئی بین الاقوامی تنظیموں نے شفاف انتخابات قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 272حلقوں میں سے 242 امیدوار کھڑے کئے جن میں 55حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں جبکہ قومی اسمبلی کے بیس نشستوں پر دھاندلی کی پٹیشنز فائل کی گئیں اگر انہیں بیس نشستیں مل بھی جاتیں تو تب بھی مسلم لیگ (ن)کو کوئی فرق نہیں پڑتا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان 342 کی اسمبلی کو دھرنوں سے کس طرح گھر بھیجنا چاہتے ہیں ان کی 35پنکچر کی بات سمجھ سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کو عمران خان نے نہیں بخشا سب کیخلاف زہر اگلا ہے اور ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عام انتخابات کمپیوٹرائزڈ فہرستیں اور شناختی کارڈ کے ذریعے ووٹ ڈالے گئے انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق نگران حکومتیں بنی ہیں ۔

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ مسلم لیگ (ن) کی مرضی سے نہیں بنے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کی اس میں انہوں نے دھاندلی کی بات نہیں کی اب یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ چھ ماہ بعد ان کے ذہن میں دھاندلی کی بات کہاں سے آگئی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن قائم کرچکی ہے اور دھاندلی کے حوالے سے انتخابی اصلاحات کی 33رکنی کمیٹی قائم کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے ملک کی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں اور بیرون ممالک میں دوست ممالک پاکستان کا دورہ منسوخ کرچکے ہیں جبکہ چین بھارت میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ دستور پر بیٹھنے والے چند ہزار لوگوں نے دنیا میں پاکستان کو تماشہ بنا دیا ہے سیلاب زدگان کی مدد کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ہاتھوں میں غلیل دی جارہی ہے اور پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلا جارہا ہے کبھی ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجنے کی باتیں کی جاتی ہیں اور کھبی ٹیکس جمع نہ کرانے کی ہدایت کی جارہی ہے ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی گروہ کو ملک پر مسلط نہیں ہونے دینگے پاکستان کے آئین سے کھیلنے معیشت کو تباہ کرنے اور ملک میں انتشار پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ دستور کو خالی کرانا حکومت کیلئے کوئی مشکل نہیں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کا سفر جاری رہے گا جب بھی ملک ترقی کے سفر پر گامزن ہوتا ہے تو ملک میں انتشار کھڑا کردیا جاتا ہے اٹھارہ کروڑ عوام کا سر نہیں جھکنے دونگا ۔وزیراعظم کے خطاب کے دوران اراکین کی جانب سے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے گئے، تاہم وزیراعظم نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔

متعلقہ عنوان :