صوبہ سندھ کے طلبہ کی تعلیمی اسنادکی تصدیق کا کام صوبائی سطح ہی پرکیا جائے گا،پروفیسر انوار احمد زئی

جمعہ 19 ستمبر 2014 16:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) صوبہ سندھ کے طلبہ کی تعلیمی اسنادکی تصدیق کا کام صوبائی سطح ہی پرکیا جائے گا، اس بات کا فیصلہ صوبے کے تعلیمی بورڈ کے چیئرمینوں کی کمیٹی سندھ آئی بی سی سی کے پہلے اجلاس میں کیا گیا جو اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی سماعت گاہ میں آئی بی سی سی کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی کی صدارت میں ہوا، جس میں صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کے علاوہ کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر، میرپورخاص کے تعلیمی بورڈز، سندھ ٹیکنیکل بورڈ، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، بیورو آف کریکولم کے سربراہوں نے اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے نمائندے نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد آئی بی سی سی سندھ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فیصلوں سے آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ صوبائی آئی بی سی سی کے تحت بیرونی امتحانی اداروں سے سند لینے والے طلبہ و طالبات اور دیگر نوعیت کی اسناد کی تصدیق کا کام صوبائی سطح پر اکتوبر سے شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آئی بی سی سی کا عارضی طور پر دفتر کلفٹن میں واقع ہائر ایجوکیشن کمیشن کی عمارت میں ہوگا جبکہ طلبہ کی سہولت کیلئے اسناد جمع کرنے اور حاصل کرنے کیلئے کلفٹن کے دفتر کے علاوہ انٹربورڈ میں سہولت حاصل ہوگی۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز مرکزی آئی بی سی سی کے رکن رہیں گے اور ملکی پالیسی اور امتحانی معاملات میں مشاورت معمول کے مطابق جاری رکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی بی سی سی کے عملے کے تقرر کے لئے پالیسی تیار کر کے اس کی منظوری لی جائے گی تاہم اس وقت تک کراچی کے تینوں تعلیمی بورڈز میں کام کرنے والے افسران اور عملے میں سے کچھ کو ڈیٹلمنٹ کی بنیاد پر آئی بی سی سی کے دفتر میں تعینات کیا جائے گا۔

اسی طرح کمیٹی کے مالی طور پر خودکفیل ہونے سے قبل صوبے کا ہر تعلیمی بورڈ بشمول سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ 50 ہزار روپے فی بورڈ فراہم کرے گا جبکہ صوبائی حکومت سے بطور سیڈمنی (seed money) 20 ملین کی رقم کے لئے درخواست کی جائے گی۔ پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ اسناد کی تصدیق کے تمام کام کو آن لائن کرنے اور کمپیوٹر کے ذریعے مکمل کرنے کیلئے کام شروع کردیا گیا ہے تاکہ وقت ضائع کئے بغیر مقررہ وقت میں یہ اسناد طلبہ کو فراہم کردی جائیں۔

متعلقہ عنوان :