پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، آئین وقانون کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

جمعہ 19 ستمبر 2014 16:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایم کیو ایم نے سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں نئے انتظامی یونٹ بنانے سے متعلق تحریک انصاف کے بیان پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا، ایم کیو ایم کے ارکان کی عدم موجودگی میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئین وقانون کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایوان میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث جاری ہے جس میں تمام جماعتوں کے ارکان نے اپنی رائے کا اظہار کیا، ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ضروری ہے ملک کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے ان کے خاتمے کیلئے یہ لازمی ہے کہ ملک میں نئے انتظامی یونٹ قائم ہونے چاہئیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ لسانی بات ہو رہی ہے تو ہم حقیقت سے صرف نظر کررہے ہیں، ماضی میں بھی ایسا ہوا اور ملک دو لخت ہوگیا احساس محرومی بہت تیزی سے احساس بیگانگی میں تبدیل ہو رہا ہے، اگر نئے انتظامی یونٹ پر کام شروع نہ ہوا اور اس حوالے سے کوئی کمیٹی یا کمیشن نہ بنا تو ہم سمجھتے ہیں کہ آئین اور قانون کی بالادستی اور اداروں کے استحکام کے دعوے دھرے کے دھرے رہ جائینگے، انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کہتی ہے کہ سندھ کے علاوہ ملک میں نئے انتظامی یونٹ بننے چاہئیں تو میں اس کی مذمت کرتا ہوں، پورے ملک میں نئے انتظامی یونٹ وقت کی اہم ضرورت ہے، اس حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اپنی پوزیشن کی وضاحت کرے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں بلدیاتی اداروں کے انتخابات ضروری ہیں، ملک میں اگر بنیادی جمہوریت موجود نہیں تو پھر یہ کیسی جمہوریت ہے ؟، انہوں نے کہا کہ ملک میں کوٹہ سسٹم آئینی طور پر موجود نہیں ہے مگر اس کے باوجود سندھ میں شہری اور دیہی کی بنیاد پر ملازمتیں اور فنڈز کااجراء کیا جارہا ہے جو کہ سراسر غیر آئینی اقدام ہے اگر اس وقت قومی مباحثہ ہو رہا ہے تو نئے انتظامی یونٹ کے حوالے سے بھی بحث ہونی چاہئے، پنجاب، خیبرپختونخوا ، بلوچستان اور سندھ میں نئے انتظامی یونٹ بننے چاہئیں ہم ملک کو70 فیصد ریونیو دیتے ہیں، آئین کی تمام شقوں پر عملدرآمد ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارا ساتھ لیا جائے اور جب ہم پر وقت آئے تواسے علاقائی مسئلہ قرار دیکر الگ تھلگ ہو جائیں، ایسے نظام نہیں چلے گا، پارلیمنٹ کے تقدس قانون وآئین کی حکمرانی کیلئے ضروری ہے کہ سب کو حقوق دیئے جائیں، کراچی کو بجٹ کا پانچ فیصد بھی نہیں ملتا اس پر ایم کیو ایم کے ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے، ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کی طرف سے سندھ میں نئے انتظامی یونٹ نہ بنانے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور اس پر احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں اس کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے، سپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمانی امور کے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو ایم کیو ایم کے ارکان کو منانے کیلئے بھیجا جس کے بعد وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

متعلقہ عنوان :