نواز شریف منتخب وزیر اعظم ہیں، کسی کسی خواہش پر استعفیٰ نہیں دیں گے، شاہی سید

جمعہ 19 ستمبر 2014 14:18

نواز شریف منتخب وزیر اعظم ہیں، کسی کسی خواہش پر استعفیٰ نہیں دیں گے، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر 2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینیٹر شاہی سید کا کہنا ہے کہ نواز شریف 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم ہیں کسی کی خواہشات پر استعفیٰ نہیں دیں گے۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی )شاہی سید کا کہنا تھا کہ تمام ایوان میں موجود تمام جماعتوں نے کبھی کسی نقطے پر اتفاق نہیں کیا تھا لیکن آج تمام جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں کہ سب نے ایک دوسرے کے نظریات سے اختلاف کے باوجود جمہوریت کا ساتھ دیا، نواز شریف 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم ہیں کسی کی خواہش پر استعفیٰ نہیں دیں گے، تمام ادارے نواز شریف کے ماتحت ہیں، اگر ادارے نہیں ہوں گے تو پھر نظام کیسے چلے گا، دنیا میں سب سے کامیاب نظام ہی جمہوریت ہے اور اے این پی نواز شریف کو نہیں بلکہ جمہوری نظام کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر شاہی سید کامزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاﺅس اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملے قابل مذمت جب کہ پولیس اہلکاروں پر تشدد انتہائی شرمناک ہے، دھرنے والے اس طرح کر کے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ کیسا جوہری ملک ہے کہ جو اپنی پولیس کی بھی حفاظت نہیں کر سکتا، جو کچھ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر ہو رہا ہے وہ سراسر بغاوت ہے لیکن جو رویہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں سینیٹ کے ساتھ روا رکھا ہے اسے کیا نام دیا جائے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ماڈل ٹاﺅن میں پیش آنے والے سانحے میں ملوث افراد کے خلاف بروقت ایکشن لے لیا جاتا تو حالات اس نہج تک پہنچتے ہی نہیں۔ اے این پی رہنما ءنے کہا کہ تحریک انصاف کے جب 6 میں سے 5 مطالبات مان لئے گئے ہیں اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی انھیں گارنٹی دے چکے ہیں تو پھر وہ اور کیا چاہتے ہیں، عمران خان پچھلے دور حکومت میں جعلی ڈگری کا ایشو بنا کر 5 سال تک پارلیمنٹ کی تذلیل کرتے رہے اور اب جعلی الیکشن پر پارلیمنٹ کی تذلیل کر رہے ہیں، 2013 ءمیں تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے اپنے ایک کالم میں ڈاکٹر طاہر القادری کو غیر ملکی ایجنڈے پر کام کرنے والا کہا اور ان کی جماعت کے سربراہ عمران خان طاہر القادری کو اپنا کزن کہتے ہیں تو پھر ان کے ایجنڈے کو کیا نام دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :