محرم الحرام سے قبل ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں ‘ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

جمعہ 19 ستمبر 2014 13:18

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملک میں انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کو پھیلانے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں، حکمران بتائیں کہ کراچی میں علماء ، طلباء ، پروفیسرز اور ڈاکٹرز کے مسلسل قتل عام کا سلسلہ کب رکے گا؟ ۔ یہ بات انہوں نے جامعہ مسجد قباء لاہور میں پیام امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

کانفرنس سے مولانا مشتاق احمد ، مولانا عبد القیوم فاروقی ، مولانا امجد سعید، قاری محمد رفیق زاہد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ محرم الحرام سے قبل ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں جن کو ناکام بنانے کے لیے علماء ، عوام اور حکومت کو مل کر سنجیدہ کوششیں کرنی ہوں گی اور اگر علماء حکومت اور عوام نے باہمی یکجہتی سے ان سازشوں کو ناکام نہ بنایا تو پاکستان کو عراق ، شام اور مصر بنانے کی سازشیں کرنے والوں کو تقویت ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر اور تمام مسالک کے لوگوں نے رہنا ہے اور باہمی یکجہتی کی فضاپیدا کرنے کے لیے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل علم و امن فاؤنڈیشن کے تعاون سے ملک بھر میں فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے اور بین المذاہب و بین المسالک مکالمہ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور محرم الحرام سے قبل پورے ملک میں پیام امن کانفرنسیں منعقد کرے گی جس میں تمام مذاہب اور تمام مسالک کے قائدین شریک ہوں گے ۔

مولانا اشرفی نے اعلان کیا کہ تمام مذاہب اور مسالک کے نمائندوں پر مشتمل قومی یکجہتی کونسل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کی مرکزی باڈی کا اعلان جلد کر دیا جائے گا کیونکہ بین المسالک اور بین المذاہب مکالمہ کسی ایک مکتبہ فکر کی نہیں تمام مسالک اور تمام مکاتب فکر کی ضرورت ہے جس کے بغیر مذہبی رواداری اور امن قائم نہیں ہو سکتا ۔