پشاور کے بارونق علاقے کوہاٹی کے چرچ میں ہونے والے خود کش حملے کاایک سال کل مکمل ہو جائے گا،

خود کش حملوں کی کوئی تحقیقات مکمل نہیں ہوسکی

جمعرات 18 ستمبر 2014 23:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء) صوبائی دارالحکومت پشاور کے بارونق علاقے کوہاٹی کے چرچ میں ہونے والے خود کش حملے کاایک سال کل مکمل ہو جائے گا تاہم شہر میں ہونے والے خود کش حملوں کی کوئی تحقیقات مکمل نہیں ہوسکی کوہاٹی چرچ میں ہونیوالے خود کش حملے میں جاں بحق ہونے والے اور زخمی ہونے والے افراد کو تاحال کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چرچ میں 80سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 120سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چرچ کو نشانہ بنایا گیا تھا متاثر ہونے والے چرچ کی تعمیراتی کام بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے۔

(جاری ہے)

کوہاٹی چرچ کے خود کش حملے کے ایک سال مکمل ہونے کے باعث مسیحی برادری میں غم تاری ہو گیا ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کی دعائے اپنے مذہبی عقیدت اور احترام کے ساتھ کی جارہی ہیں تھانہ خان رازق کو خونی تھانے کا درجہ دیاگیا ہے اور تھانے کے حدود میں خود کش حملوں ،دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :