Live Updates

حکمران کارکنوں سے نہیں ہمارے نظریے سے خوفزدہ ہیں عمران خان ،لوگ اپنے حقوق مانگ رہے ہیں، نواز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں جائینگے ، پاکستان بھر سے لوگ (کل) آزادی مارچ میں پہنچیں ، میں اتوار کو کراچی جا رہا ہوں،بیرون ممالک سے سرمایہ کاری لانے کے دعویدار نواز شریف برطانیہ سے اپنا سرمایہ پاکستان کیوں نہیں لاتے؟ کیا عدالت کی جانب سے کنٹینر ہٹائے جانے کے حکم پر عمل در آمد کروانا آئین کا حصہ نہیں ، دھرنے کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 18 ستمبر 2014 22:38

حکمران کارکنوں سے نہیں   ہمارے نظریے سے خوفزدہ ہیں عمران خان ،لوگ اپنے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران کارکنوں سے نہیں  ہمارے نظریے سے خوفزدہ ہیں لوگ اپنے حقوق مانگ رہے ہیں، نواز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں جائینگے  پاکستان بھر سے لوگ (آج) جمعہ کو آزادی مارچ میں پہنچیں ، میں اتوار کو کراچی جا رہا ہوں،بیرون ممالک سے سرمایہ کاری لانے کے دعویدار نواز شریف برطانیہ سے اپنا سرمایہ پاکستان کیوں نہیں لاتے؟ کیا عدالت کی جانب سے کنٹینر ہٹائے جانے کے حکم پر عمل در آمد کروانا آئین کا حصہ نہیں ۔

جمعرات کو یہاں وفاقی دارلحکومت میں ایک ماہ سے جاری آزادی مارچ کے دھرنے میں خطاب سے عمران خان نے کہاکہ حکمرانوں کو کارکنوں سے نہیں تحریک انصاف کے نظریے سے خطرہ ہے اور یہ ہمارے نظریے کی وجہ سے ہی ہے کہ ہز روز دھرنے میں پہلے سے زیادہ لوگ آ رہے ہیں ہم پر تشدد کا الزام لگایا جاتا ہے، ہم اگر لڑنے والی جماعت ہوتے تو جلسے میں خواتین اور بچوں کو نہیں لے کر آتے، ہم پر یہ الزام لگایا گیا کہ ہم فوج کے اشارے پر احتجاج کرنے نکلے ہیں،مسلسل 35دن لوگ فوج کے کہنے پر باہر نہیں نکلا کرتے، اگر ہم فوج کے اشارے پر آئے ہوتے تو کب کے واپس جا چکے ہوتے۔

(جاری ہے)

عمران خا ن نے کہاکہ آج پاکستان وہ ملک ہے جہاں اسمبلی میں ٹیکس چور بیٹھے ہیں، وزیر اعظم خود ٹیکس نہیں دیتے اور عوام پر روزانہ نیا بوجھ لادا جاتا ہے، میں وہ پاکستان چاہتا ہوں جہاں عام آدمی وی آئی پی ہو، جہاں عام شہری کے حقوق تلف نہ کیا جائیں، جہاں سب کے ساتھ برابری کی سطح پر سلوک ہو، جہاں عام آدمی اپنے حقوق پر آواز بلند کرے۔ یہ اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے لوگ اس وجہ سے خوف زدہ ہیں کہ کہیں یہ قوم بیدار ہی نہ ہو جائے۔

کپتان نے کہا کہ جو قوم شوکت خانم ہسپتال میں سالانہ 350کروڑ روپے دے سکتی ہے وہ کھلے دل کی قوم ہے، یہ کیوں ٹیکس نہیں دیتے؟ کیوں کہ ان کو اس حکومت پر اعتماد نہیں ہے، جس دن اس عوام کو اعتماد ہو گیا کہ ہمارا دیا ہوا ٹیکس ہم پر ہی خرچ ہو گا یہ قوم ٹیکس دینا شروع کر دے گی۔ شریف خاندان لندن میں 2 ارب ٹیکس ادا کرتا ہے، نواز شریف بیرون ملک دوروں کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ سرمایہ کاری لانے جا رہے ہیں، میں ان سے کہتا ہوں اپنی وہ سرمایہ کاری جو انہوں نے برطانیہ میں کر رکھی وہی سرمایہ واپس اس ملک میں کیوں نہیں لا سکتے؟چیئرمین تحریک انصاف نے اعلان کیا کہ آپ کا پیغام پورے پاکستان میں جا چکا ہے، میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جہاں بھی گیا ایک ہی نعرہ سننے کو ملا وہ نعرہ ’گو نواز گو‘ تھا۔

میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ا ب چاہے مجھے ایک سال بھی دھرنا دینا پڑے میں یہیں موجود ہوں، عید تو پہلے ہی یہاں گزارنے کا اعلان کر چکا ہوں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں ہونے سے پاکستانی قوم اپنے حقوق سے آ گاہ ہو رہی ہے اور ان حقوق کو حاصل کرنے کے لئے بیدار ہو رہی ہے۔ مجھے زندگی میں کبھی اتنی خوشی نہیں ہوئی جتنی اس بیداری کو دیکھ کر ہو رہی ہے۔

عمران خان نے سوال اٹھایا کہ میرا نواز شریف کو پیغام ہے کہ کتنی دیر اسکول بند رکھ کر اس پولیس کو یہاں رکھو گے اور کب تک لوگوں کو ڈراتے رہو گے؟ کیونکہ ہم تو یہاں سے واپس نہیں جانے والے، ہم نواز شریف کا استعفیٰ لے کر ہی جائیں گے، نواز شریف آرام سے دھاندلی کی تحقیقات کے دوران استعفیٰ دے دیں، دھاندلی ثابت نہ ہو تو واپس آ جائیں۔ میں پورے پاکستان کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جمعہ کو اسلام آباد میں دھرنے میں آئیں، انشااللہ تاریخی دھرنا ہو گا اورلوگ پولیس کے باوجود یہاں آئیں گے، عوام ثابت کر دیں گے، اتوار کے روز کراچی بھی جا رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے جرگے کی مذاکرات کوششوں کی تعریف کرتا ہوں مگر ان سے کہتا ہوں کہ ہم نواز شریف سے بات چیت کو تیار نہیں ہیں کیونکہ یہ ایک طرف بات چیت کرتے ہیں اور دوسری طرف ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر کے تشدد کرتے ہیں، میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تقریریں کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ ہمارا کیا ہوا کوئی ایک غیر قانونی کام بتائیں اور کیا عدالت کی جانب سے کنٹینر ہٹائے جانے کے حکم پر عمل در آمد کروانا آئین کا حصہ نہیں ہے؟ عمران خان نے کہاکہ ایک دن آپ سب کو بھی نئے پاکستان کی تحریک مین شامل ہونے پر فخر ہو گا،تاریخ ہمیشہ ان لوگوں کو یاد رکھتی ہے جو دوسروں کے لئے قربانی دیتے ہیں، حضرت محمدﷺنے خطبہ حجتہ الوداع میں ایک لاکھ لوگوں سے پوچھا کہ مسلمانوں گواہی دو کہ میں نے اللہ کا پیغام پوری محنت اور کوشش سے پہنچا دیا ہے؟ تو لوگوں نے کہا کہ ہاں، آپنے پیغام پہنچا دیا اور رونے لگے، کیونکہ وہ انسانیت کے لئے قربانیاں دیتے رہے تھے، قائد اعظم نے پاکستان کی تحریک میں جان لیا تھا کہ ان کو ٹی بی ہے مگر اس وجہ سے کہ کہیں آزادی کی تحریک متاثر نہ ہو جائے، انہوں نے ڈاکٹر سے کہا کہ یہ کسی کو نہ بتایا جائے۔

یہی وجہ ہے کہ آج ہم ان لوگوں کی عزت کرتے ہیں اور ان کے لئے جان دینے کو تیار ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات