ڈاکٹر شکیل اوچ اور ڈاکٹر پرویز محمود کا قتل ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے ، شمشاد خان غوری

جمعرات 18 ستمبر 2014 21:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء) مہاجرقومی موومنٹ (پاکستان) کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوچ کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہر قائد میں علم کی ایک اور شمع بجھ گئی اور جامعہ کے طلباء و طالبات ایک اور قابل استادسے محروم ہوگئے کراچی ٹارگٹ کلنگ میں تیزی نے صوبائی حکمرانوں کی ناہلی اور سیکورٹی کے ناقص انتظامات کا پول کھل دیاہے جبکہ عوام جانتے ہیں کہ کراچی کے موجودہ حالات حکومت اوردہشت گردجماعت کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے جس کا خمیازہ صرف معصوم عوام کو بھگت رہے ہیں اور حکومت سمیت تمام ریاستی ادارے ہاتھ پے ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں ۔

چیئرمین آفاق احمد کی رہائش گاہ پر کراچی یونیورسٹی شیخ زاہد کیمپس سے آئے طلباء و طالبات کے وفودسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر شکیل اوچ اور ڈاکٹر پرویز محمود کا قتل ایک سلسلے کی کڑی ہے اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ان دونوں افراد کے قتل میں ایک ہی گروپ ملوث ہے جو ہمیشہ فرقہ وارانہ کاروائیوں اور سیاسی و مذہبی افراد کے قتل میں بھی ملوث رہاہے جس کااعتراف اسی مافیا طرزجماعت کے گرفتار ٹارگٹ کلرز کر چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

شمشاد خان غوری نے کہاکہ سال کے باقی مہینوں میں ٹارگٹ کلنگ جاری رہتی ہے لیکن زیادہ تر ستمبر کے ماہ میں ہی قیمتی جانوں کے تحفے کسے خوش کرنے کیلئے دیئے جاتے ہیں اس راز کا جلد ہی پردہ فاش کردینگے اور کراچی کے علماء ،وکلاء ،تاجروں اور اساتذہ کے قتل میں ملوث چہروں عوام کے سامنے بے نقاب کرینگے تاکہ عوام معصومیت میں لپٹے ان فرعون صفت درندوں کی اصلیت جان سکیں جو عرصہ دراز سے کراچی کے بے گناہ لوگوں کواندھی گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کی لاشوں پر سیاست کاگھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں ۔

شمشاد خان غوری نے مزید کہاکہ قتل کر کے معصوم و مظلوم بننا اور فوری مذمتی بیانات کے پس پردہ چھپ جانا قاتلوں کا پرانا وطیرہ رہاہے ، کراچی میں خون ہولی بند نہ کی گئی تو عوام کیساتھ مل کر بھر پور احتجاج کرینگے ریاستی ادارے سن لیں کہ حکومتی صفوں میں چھپے قاتلوں کا خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے انھیں کیفردار کردار تک پہنچانے میں یاتو حکومت اپنا کردار ادا کرے یا پھر عوام کے ہاتھ کھول دیئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :