تحریک متاثرین خیبر ایجنسی کے احتجا ج کیمپ کے 50 روز گزنے کے باوجود بھی کسی نے ان کا فریاد نہیں سنی

جمعرات 18 ستمبر 2014 21:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر 2014ء)تحریک متاثرین خیبر ایجنسی کے احتجا ج کیمپ کے 50 روز گزنے کے باوجود بھی کسی نے ان کا فریاد نہیں سنا جسکی وجہ سے ان میں مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے انہوں نے مرکزی حکومت کو متنہہ کیا اگر ان کے مسائل پر غور نہیں کیا گیا تو وہ بھی پی ٹی آئی کے دھرنے میں شامل ہوجاینگے۔ کیمپ کی قیادت اقبال آفریدی کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ہمارے صبر کا اور امتحان نہ لیا جائے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کی کوآرڈینیٹر ماوری میمن نے فاٹا کے متاثرین کے ساتھ جو وعدے کئے تھے ان وعدوں کو فوری طور پر عملی جامہ پہنایا جائے اور متاثرین پر مزید سیاست نہ چمکائی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جو راشن ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے متاثرین کو دیا جا رہا ہے وہ بالکل غیر معیاری ہے اس کو ختم کر کے متاثرین کو اے ٹی ایم کارڈ دیا جائے اس طرح متاثرین کی ایک مشکل حل ہو جائے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرین وزیرستان کو جو 52 ہزار روپے دےئے جا رہے ہیں ہم اس پر خوش ہیں مگر خیبر ایجنسی ‘ باجوڑ ایجنسی اور مہمند ایجنسی کے عوام کو اس طرح پیکج کیوں نہیں دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاجی کیمپ جاری رہیگا ۔