سیاسی جرگے کی دھرنے ختم کرنے کی اپیل

جمعرات 18 ستمبر 2014 19:55

سیاسی جرگے کی دھرنے ختم کرنے کی اپیل

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر۔2014ء)سیاسی جرگے نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے اسلام آباد میں جاری دھرنوں کو ختم کرنے کی اپیل کر دی ہے۔تحریک انصاف کے رہنمائوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سیاسی جرگے کے سربراہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سیاسی بحران طویل ہو گیا جس کے باعث کسی حادثے کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے تاہم امید کی شمع اب بھی روشن ہے۔

سیاسی بحران کے حل کا کچھ نہ کچھ راستہ ضرور نکلے گا۔ ملک و قوم کی خاطر ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جرگے نے اپنی تجاویز تینوں فریقین کو بھیجی تھیں جن میں ایسا راستہ تھا جس سے بحران سے نکلنے کا حل پیش کیا گیا تھا۔ ایک ایک قدم پیچھے ہٹنے سے بحران کو حل کرنے میں آسانی ہوگی۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سیاست کا دوسرا نام مذاکرات جبکہ تیسرا نام تصادم ہے۔

حکومت کی جانب سے اگر کارکنوں کو گرفتار نہ کیا جاتا تو مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا نہ ہوتا۔ سیاسی جرگے نے خط کے ذریعے اپنی تجاویز تینوں فریقین کو دیدی ہیں۔ امید ہے کہ کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران جلد از جلد ختم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کی تعریف پر اختلاف باقی رہ گیا جو بیٹھ کر حل ہو سکتا ہے۔

سیاسی جرگے کے ساتھ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جرگے کو بتا دیا ہے کہ ماحول کو ہم نے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) نے خود خراب کیا تھا۔ سیاسی جرگے کے رہنمائوں رحمان ملک اور سراج الحق نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے گرفتار کارکنان کو جلد رہا اور مقدمات ختم کئے جائیں۔

ایسے ماحول میں مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ حکومت ماحول ٹھیک کرتی ہے تو مذاکرات کریں گے۔ جب تک حکومتی کارروائیاں ختم نہیں ہوتی مذاکرات نہیں کرینگے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ میڈیا کی کوریج کے باعث ہمارا موقف گھروں تک پہنچ رہا ہے۔ لوگ بھیڑ بکریوں کی زندگی سے تنگ آ گئے ہیں۔ دھرنوں کی وجہ سے لوگ اب تبدیل ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہوں گے۔ مطالبات منوانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔