افغانستان بے بنیاد الزام لگانے کی بجائے اپنے ملک میں دہشتگردوں کی خفیہ پناہ گاہیں ختم کر ے ،پاکستان

جمعرات 18 ستمبر 2014 15:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر۔2014ء) پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان بے بنیاد الزام لگانے کی بجائے اپنی سرحد کے اندر اقدامات کرے ،اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا ، کئی بار کہہ چکے ہیں کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی خفیہ پناہ گاہیں ہیں انہیں ختم کیاجائے اس پر احتجاج بھی کیا ہے ، فرانس کے سفارتخانے کی جا نب سے اپنی حدود سے باہر دیوار بنانیکے کام کو رکوا دیا گیا ۔

جمعرات کے روز یہاں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فرانس نے اپنے سفارتخانے کے اندر دیوار بنانے کی اجازت لی تھی جو انہیں دی گئی مگر انہوں نے اپنی حدود سے باہر جب دیوار بنانے کی کوشش کی تو سی ڈی اے نے کام رکوادیا ۔ سی ڈی اے اور فرانس کے حکام آپس میں رابطے میں ہیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارا قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ موجود ہے جو جولائی 2013ء میں ہوا مگر ابھی تک قیدیوں کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا ۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ چین کے صدر ساؤتھ ایشیا کے دورے پر ہیں دونوں حکومتیں رابطے میں ہیں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی چین کے صدر سے بھی ملاقات ہوئی چین کے صدر نے کہا کہ کہ دونوں ممالک کے تعلقات دنیا میں ہونے والی ڈویلپمنٹ سے ہٹ کر ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک سنجیدہ اور اہم ملک ہے افغانستان کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں بعض الزامات کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتے 90 سے 100 دہشتگردوں نے افغانستان کی حدود سے سرحد پار کرکے پاکستانی علاقے پر حملہ کیا ہم نے اس پر احتجاج بھی کئے افغانستان دہشتگردوں کی خفیہ پناہ گاہیں ہیں انہیں ختم کیاجائے افغانستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے حوالے دفاعی حکمت عملی نہیں اپنائی ۔

ترجمان نے چین کے صدر کے دورہ بھارت سے قبل پاکستانی قیادت چینی قیادت کے رابطے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اور چین کی لیڈر شپ باقاعدگی سے رابطے میں ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ طاہر القادری سے غیر ملکی سفارتکاروں کی ملاقات یا انہیں اجازت دینے کا علم نہیں بیرون ملک پاکستانی سفارتکار بھی وہاں کے مختلف سوسائٹیزسے ملتے رہتے ہیں ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کی اعلیٰ لیڈر شپ شرکت کرے گی تاحال ابھی کام ہورہا ہے جب مکمل ہوجائے گا تو میڈیا کو آگاہ کردیا جائے گا ۔

ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ افغانستان الزامات لگانے کی بجائے اگر اپنے ملک میں سرحد کے اندر اقدامات کرے تو دہشتگردی کے واقعات میں کمی ہوسکتی ہے اور اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا

متعلقہ عنوان :