نامعلوم افراد کی فائرنگ ،جامعہ کراچی کے پروفیسر شکیل اوج جاں بحق

جمعرات 18 ستمبر 2014 12:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18ستمبر۔2014ء) جامعہ کراچی اسلامک سٹڈیز کے ڈین پروفیسر شکیل قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔ انہیں شدید زخمی حالت میں آغا خان ہسپتال داخل کرا دیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی جان بچانے کی سر توڑ کوشش کی مگر وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ تفصیلا ت کے مطابق پروفیسر شکیل جمعرات کے روز یونیورسٹی آ رہے تھے کہ مسجد بیت المکر م کے قریب دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار افراد نے انہیں روکا اور فائرنگ کر دی ،انہیں چار گولیاں لگیں۔

پروفیسر شکیل کا ڈرائیور اس حملے میں محفوظ رہا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف صرف ڈاکٹر شکیل تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر شکیل کو فوری طور پر مقامی ہسپتال داخل کرا دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے،ادھر عینی شا ہدین کا کہنا ہے کہ شکیل اوج کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی ، جب وہ ساتھی پروفیسر ڈاکٹر طاہر مسعود کے ساتھ اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں شرکت کیلئے خانہ فرہنگ جارہے تھے، فائرنگ سے شکیل اوج شدیدزخمی ہوگئے،تاہم پروفیسر طاہر مسعود محفوظ رہے اور انہوں نے ہی زخمی شکیل اوج کونجی اسپتال منتقل کیا ، جہاں وہ طبی امداد کے دوران انتقال کرگئے ادھریس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے ڈاکٹر شکیل اوج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزمان نے انھیں باقاعدہ ریکی کر کے ٹارگٹ کیا، پروفیسر شکیل اوج کو گردن اور سینے میں 3 گولیاں لگیں اور گردن میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کر کے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جائیں گے۔ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ انھیں کسی قسم کی دھمکیاں تو موصول نہیں ہو رہی تھیں۔ واضع رہے کہ انہیں 14اگست کو صدر مملکت صدر ممنو ن حسین کی جا نب سے تعلیم کے شعبے میں گرا نقدر خد ما ت سرا نجا م دینے پر انہیں صدارتی تمغہ امتیا ز بھی دیا گیا تھا۔