نظریہ اب پیچھے رہ گیا ، ساری لڑائی کرسی کیلئے ہے،مولانا سمیع الحق،آزادی بہت بڑی نعمت ہے، اس کی قدرکرنی چاہیے،ملک میں سیاست ہورہی ہے، نظریات کا کوئی نام ونشان نظر نہیں آتا،سربراہ جے یو آئی (س)

بدھ 17 ستمبر 2014 22:26

نظریہ اب پیچھے رہ گیا ، ساری لڑائی کرسی کیلئے ہے،مولانا سمیع الحق،آزادی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر 2014ء) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ نظریہ اب پیچھے رہ گیا ہے، آج ساری لڑائی کرسی کے لیے ہورہی ہے۔پشاور میں پارٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے، اس کی قدرکرنی چاہیے،ملک میں جو سیاست ہورہی ہے،اس میں نظریات کا کوئی نام ونشان نظر نہیں آتا،پاکستان کی اساس کلمہ طیبہ ہے جسے ہماری پارٹیوں نے پس پشت ڈال دیا ہے، اپ کس سے ازادی چاہتے ہیں، اپ تو امریکا کے غلام ہیں،تمہاری حکومتیں بھی آزاد نہیں، انگریز فیصلے کرتے ہیں۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ عمران خان کو آزادی عزیز ہے توہمارے ساتھ شریک ہوجائیں، ہمیں ازادی بڑی قربانیوں سے ملی تھی، ہمارے یہاں مغربی جمہوریت کو مقبول بنایا گیا ہے، مغربی جمہوریت غلامی کی بدترین شکل ہے، ناچ گانے کی ازادی قوم کو قبول نہیں،ملک میں امن قائم کرنے کیلئے اپنا فیصلہ نہیں کرسکتے تو پھر کہاں کی ازادی ؟امریکا دنیا کے کسی بھی حصے میں اسلامی نظام برداشت نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال کیا کہ طاہرالقادری، عمران کس قسم کا انقلاب اورازادی لانا چاہتے ہیں؟عمران ،قادری واقعی انقلاب ،ازادی چاہتے ہیں تو ہماری تحریک کا ساتھ دیں۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ اج ساری پارلیمنٹ جمہوریت کے نام پر ایک ہوگئی ہے، مغربی جمہوریت اسلام کے نفاذ میں رکاوٹ ہے،حکومت، اپوزیشن مفادات کے تحفظ کے لیے یکجا ہوئی ہیں،ملک میں وہی نظام چل سکتا ہے جس کیلئے ملک کا قیام عمل میں لایا گیاتھا۔

متعلقہ عنوان :