چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کیس

بدھ 17 ستمبر 2014 14:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر۔2014ء) سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات عملدرآمد کیس اور تحریک انصاف کی چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کیس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جواب داخل کرادیا تھا الیکشن کمیشن نے چار حلقوں بارے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دے دی تھی اب مذکورہ درخواست گزاروں سے جواب طلب کیا جائے جس پر عدالت نے تحریک انصاف اور پاکستان ورکر پارٹی سے تفصیلی جواب الجواب 13 اکتوبر تک طلب کیا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ عدالت انتخابی اصلاحات بارے فیصلہ دے چکی ہے جس پر عمل کرنا فریقین کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دئیے ہیں کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات نہ کرکے خود کو پریشانی میں ڈالا ہے‘ انتخابی اصلاحات پر عمل نہ کرکے حکومت بھگت رہی ہے اور بھی بھگتے گی ہمارا کام تھا آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دینا وہ ہم نے دے دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دئیے۔ اس دوران جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے منیر پراچہ‘ تحریک انصاف کی طرف سے حامد خان اور ورکر پارٹی کی طرف سے ان کے وکیل پیش ہوئے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جب الیکشن کمیشن کو چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کیلئے کہا تھا اس پر ابھی تک کیوں تصدیق نہیں ہوسکی۔

عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے موخر کرکے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کیا اور بعدازاں سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اپنے وکیل منیر پراچہ کیساتھ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ عدالت کے حکم پر انتخابی اصلاحات اور چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق بارے جواب داخل کراچکے ہیں جس میں تمامتر معاملات پر تحقیقات کے بعد رپورٹ بھی جمع کروائی گئی ہے اس پر عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے جواب پر تحریک انصاف ور پاکستان ورکر پارٹی جواب الجواب داخل کرائے۔ مزید سماعت 13 اکتوبر کو ہوگی۔