اٹھارہ کروڑ عوام نے منتخب کیا ‘ پانچ ہزار کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں؟ وزیر اعظم نواز شریف

بدھ 17 ستمبر 2014 13:03

اٹھارہ کروڑ عوام نے منتخب کیا ‘ پانچ ہزار کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں؟ ..

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفے کے مطالبہ کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اٹھارہ کروڑ عوام نے منتخب کیا ‘ پانچ ہزار کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دیں ؟ سڑکیں اور راستے صاف کرنا مشکل کام نہیں، حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، دھرنے دینے والے ملکی ترقی کی راہ میں حائل ہیں ‘اگلے تین چار سال تک بجلی کی کمی کو ختم کردیں گے ‘تیل اورگیس کی نئی دریافت سے خوشی ہوئی،وزارت پٹرولیم تیل اورگیس کی مزید تلاش کرے ۔

بدھ کو یہاں وزیراعظم نواز شریف کاتیل اور گیس کے 100ویں کنویں”سگری ون“کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چین کے صدر نے پاکستان آکر معاہدوں پر دستخط کرنے تھے ‘چین کے صدر پاکستان کیوں نہیں آئے اس کی وجہ سب کو پتا ہے، چین کے صدر اب پاکستان نہیں، بھارت جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ الیکشن میں خود زیرعتاب تھے، ہماری حکومت نہیں تھی، ہم خود سوچ رہے تھے کہ کہیں ہمارے خلاف دھاندلی نہ ہو جائے، چیف الیکشن کمشنر سب کی رائے سے منتخب کیا گیا تھا اربوں ڈالرز کا تیل اور گیس بھی درآمد کرنا شروع کررہے ہیں، تین چارسال میں ملک سے بجلی کی کمی کو ختم کردیں گے،پاکستان میں بے روزگاری کاخاتمہ کرنا ہے تو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔

وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ ایک حلقے میں 7ہزار اور کہاں ایک لاکھ سے اوپر ووٹ، یہ دھاندلی ہوتی ہے،الیکشن جیتنے پر مبارکباد دی گئی اور ساتھ چلنے کے وعدے کیے گئے، نگراں حکومت ہماری نہیں تھی،نہ ہم مبینہ دھاندلی کے ذمے دارہیں، انتخابات میں ہمارے ہاتھ بندے ہوئے تھے، وفاق اور صوبوں میں مسلم لیگ (ن)کی عبوری حکومتیں نہیں تھیں،ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،تاہم ہم الیکشن میں گئے، 2008 میں دھاندلی کے باوجود ہم نے رونا نہیں رویا، 18 کروڑعوام نے وزیراعظم بنایا، 5ہزار لوگوں کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑی شرافت اور بردباری کے ساتھ برداشت کیا ہے،سڑکیں اور راستے صاف کرنا مشکل کام نہ تھا،یہ کس علاقے کی مخلوق ہے جو سمجھتی ہے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں کے نتیجے میں کئی بین الاقوامی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں رضامندی ظاہر کی تھی تاہم عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کی وجہ سے ان کمپنیوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے کروڑوں کی سرمایہ کاری نہ ہوسکی اور بے روزگاروں کو روزگار نہ مل سکا انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور میں قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ مشکل کی گھڑی میں وہ ہمارا ساتھ دے ۔

انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالرز کا تیل اور گیس بھی درآمد کرنا شروع کررہے ہیں، تین چارسال میں ملک سے بجلی کی کمی کو ختم کردیں گے،پاکستان میں بے روزگاری کاخاتمہ ،فیکٹریاں لگانی ہیں تو تو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :