Live Updates

الزامات جھوٹ ہیں عمران خان دوسروں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ، پرویز رشید ،

جھوٹ کی سیاست کی ہنڈیا ڈی چوک پر ٹکڑے ٹکڑے ہو چکی اب خانہ جنگی کی دھمکیاں دی جارہی ہیں

منگل 16 ستمبر 2014 22:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے ایک بار پھر صحافیوں اور دھاندلی کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کوجھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان دوسروں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں  جھوٹ کی سیاست کی ہنڈیا ڈی چوک پر ٹکڑے ٹکڑے ہو چکی ہے  اب خانہ جنگی کی دھمکیاں دی جارہی ہیں  عمران خان نے سترہ لاشیں غائب کر نے کا الزام لگایا ہے  طاہر القادری نے تین لاشوں پر جھوٹا مقدمہ درج کرایا  عمران خان باقی چودہ لوگوں کے کوائف پیش کریں  تحریک انصاف کے سربراہ کے پاس ثبوت ہوتے تو جو ڈیشل کمیشن کا سامنا کر تے  جاوید ہاشمی کی باتوں کا بھی جواب نہیں دیتے  وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی پگڑیاں اچھالی گئیں، پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر کے بارے میں نازیبا الفاظ کہے گئے  تنقید اور گالیوں میں فرق ہوتا ہے  عمران خان نے طاہر القادری سے لند ن میں خفیہ ملاقات کیوں کی ؟منگل کی شام پی آئی ڈی میڈیا سنٹرمیں سیکرٹری ا طلاعات محمد اعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہاکہ 14اگست سے قوم ایک اذیت میں مبتلا ہے روزانہ یکطرفہ الزامات لگائے جاتے ہیں حکومت کی کوشش رہی ہے کہ وہ بھی اپناموقف میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائے 14اگست کو عمران خان نے اپنے آپ کو آزادی کے علمبردارکے طورپر پیش کیا اور16ستمبرتک جن لوگوں نے ان کی باتوں کو سنا ہے وہ بتائیں کہ اس میں آزادی کہاں ہے جبکہ طاہرالقادری جنہیں علامہ مولانا یاڈاکٹرانتشار کہہ لیں روزنہ کنٹینر پرکھڑے ہوکر لائیو کیمروں کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں اورالزامات لگاتے ہیں اورالزامات لگانے کے بعد بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے کیاکہا ہے الزام خا ن نے دو مقتولین پارلیمنٹیرین کے قاتلوں کے نام ہفتے کو بتانے کاکہاتھالیکن دوسرا ہفتہ گزرنے کے باوجود بھی وہ آج تک نام نہیں بتاسکے جھوٹ کی خوبی یہ ہے کہ وہ یاد نہیں رہتا آج پھرالزام خان نے جھوٹ بولا کہ حکومت نے سترہ لاشیں غائب کردی ہیں اورپمز میں ان کو چھپا دیا ہے جبکہ گزشتہ روز ان کے کزن ڈاکٹرانتشار نے ایف آئی آر درج کروانے کیلئے جو درخواست دی اس میں صرف تین لاشوں کاذکرکیا باقی چودہ لوگ کہاں ہیں اور ان کے ورثاء کہاں ہیں میں الزام خان نے پوچھتاچاہتا ہوں کہ تین افراد کی تو ایف آئی آر درج ہوچکی ہے جو جھوٹی ایف آئی آر ہے باقی لوگوں کے نام بتائیں کہ ان مقتولین کے ورثاء کہاں ہیں وہ ان چودہ افراد کی فہرست جاری کریں تاکہ انہیں تلاش کرنے میں حکومت بھی ان کی مدد کرسکیں انہوں نے کہاکہ 2013 ء کے انتخابات میں الزام خان نے دھاندلی کے الزامات عائد کئے لیکن انتخابات کی مانیٹرنگ کرنیوالی کسی بین الاقوامی تنظیم یاپاکستانی میڈیا نے اس کی تصدیق نہیں کی بیلٹ پیپراردو بازار سے چھپوانے کی بات کی گئی تو وہ پرنٹر الزام خان کیخلاف عدالت میں گیا ہے کہ اس پرجھوٹاالزام لگایاگیا ہے الزام خان کیلئے یہ اچھاموقع ہے کہ وہ عدالت میں اس کاسامنا کریں وزیراطلاعات نے کہاکہ جو لوگ سرکاری عمارتوں پر حملہ آور ہوئے الزام خان اورڈاکٹرانتشار نے کہاکہ ان لوگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں لیکن کیمروں کی فوٹیج گواہ ہے کہ الزام خان کاکزن ڈاکٹرانتشار کنٹیپر پرکھڑا ہوکر مبارکبادیں دیتا ہوا وکٹری کانشان بنارہاتھا الزام خان نے غنڈوں کی قیادت کرتے ہوئے پولیس کی حراست سے ان ملزموں کو فرار کروایا جو پی ٹی وی ،پارلیمنٹ ہاؤس اوروزیراعظم ہاؤس پر حملے میں ملوث تھے ہم نے فراری کیمپ تو سنے تھے مگر تحریک انصاف کے فراری لیڈر پہلی مرتبہ دیکھے ہیں الزام خان عدالتوں سے انصاف مانگتے ہیں لیکن جب ا ن کے اپنے لوگوں کی ضمانتیں منظور ہوتی ہیں تو وہ فیصلے ان کو قبول ہیں اور جب الیکشن ٹریبونل جو کہ عدالتیں ہیں وہ کوئی فیصلہ دھاندلی کے الزامات ثابت نہ ہونے پردیتی ہیں تو وہ عدالت انہیں قبول نہیں ہوتی انہوں نے کہاکہ الزام خان کے تضادات کایہ منہ بولتا ثبوت ہے کہ 33دنوں میں الزام خان ایک ایسے شخص کے طورپر سامنے آیا ہے جس کے پاس اپنے الزامات کے کوئی ثبوت نہیں وہ محض الزامات کی بنیاد پر منتخب وفاقی حکومت اور چاروں صوبائی حکومتوں کو برطرف کرناچاہتا ہے کہ اس نے ان پرالزامات لگائے ہیں اس کیلئے پاکستان کے آئین میں ترمیم کرنی پڑے گی کہ حکومت کو بیلٹ پیپر ذریعے منتخب نہ کیاجائے جو بڑا جھوٹ بولے بڑاالزام لگائے اوربڑا انتشار پھیلائے گا اس کے حوالے اسلام آباد کردیاجائے اب الزام خان اوران کے کزن ڈاکٹر انتشار مقابلہ ہے کہ دونوں میں سے بڑا جھوٹا کون ہے الزام خان کہتا ہے کہ اس کافیصلہ میں کرونگا جبکہ ان کاکزن کہتا ہے کہ اس کافیصلہ میں کرونگا میرا خیال ہے کہ وہ دونوں ٹااس کرلیں کہ ان دونوں میں سے بڑا جھوٹا کون ہے وزیراطلاعات نے کہاکہ کیا ہم اپنے بچوں کامستقبل ان لوگوں کے ہاتھ دے سکتے ہیں کہ بیلٹ پیپر کے بجائے جھوٹ کے ذریعے حق حکمرانی چاہتے ہیں وزیراطلاعات نے کہاکہ میں نے بطور وزیراطلاعات کوشش کی کہ صحافیوں کو اطلاعات تک رسائی دی جائے لیکن ہم نے کرپشن کے کلچر کو فروغ نہیں دیا کہ صحافیوں کی خریدوفروخت کی جائے پاکستان کے صحافی انتہائی باوقار، باضمیر اورپڑھے لکھے ہیں اور ہم سے اختلاف بھی کرتے ہیں تو وہ اپنے ضمیر کی رہنمائی بھی کرتے ہیں اگر ہم سے اتفاق کرتے ہیں تووہ بھی ان کے ضمیر کی رہنمائی ہے ان میں کوئی مالی مراعات شامل نہیں ہیں ہم نے کسی صحافی کو پلاٹ نہیں دیا لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ رہائشی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کافرض ہے اور کسی انفرادی شخص کو نہیں بلکہ اجتماعی طورپر سب کو بلاامتیاز یہ سہولت فراہم کرنے کے قائل ہیں 1997ء میں ہماری پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا کہ کوئی پلاٹ نہیں لیاجائیگا اس پر ہم آج تک عملدرآمد کررہے ہیں الزام خان نے صحافیوں کو لفافے دینے کالفظ استعمال کیا جو قابل مذمت ہے صحافیوں کو بکاؤ مال کہاگیاہے جو سراسر الزام ہے ہم نے کنٹینروں پر جھوٹ کی تجارت دیکھی ہے میں عمران خان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ کسی ایک صحافی کے بارے میں بھی ثابت کردیں کہ انہیں کوئی مالی معاونت دی گئی تو اس صحافی کی بجائے میں اس کی سزا بھگتنے کیلئے تیارہوں میں بطور وزیراطلاعات صحافی برادری پرالزامات لگانے کی اجازت کبھی نہیں دونگا الزام خان اپنے الزامات ثابت کریں یااپنے الفاظ واپس لیں انہوں نے کہاکہ الزام خان نے وزیراعظم ،پارلیمنٹ اورقائد حزب اختلاف کی پگڑی اچھالی لیکن ہم نے اس کوبرداشت کیاتاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ ہم تنقید برداشت نہیں کرسکتے لیکن اب انہوں نے صحافیوں کو گالی دی ہے جو ناقابل برداشت ہے اگر الزام خان کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ کنٹینر پرکھڑے ہوکر اس صحافی کانام لیں وزیراطلاعات نے کہاکہ لندن میں عمران خان اورطاہرالقادری کی ملاقات ہوئی جس کے بعد اسلام آباد پلان تیارکیاگیا دونوں رہنماؤں نے اس ملاقات کو کیوں چھپایا؟ اس کو کیمروں کے سامنے کیوں نہیں لائے ؟کیمروں کے سامنے کھڑے ہوکر خالی کرسیوں کے سامنے تو ڈیڑھ گھنٹے تک تقریر کرسکتے ہیں لیکن اس خفیہ ملاقات کو آج تک کیوں منظر عام پرنہیں لایاگیا اس خفیہ ملاقات کی بدولت ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے دونوں لانگ مارچ جب لاہور سے اکٹھے نکلے تواچانک ان میں اسلام آبادپہلے پہنچنے کی دوڑ کیوں لگی اس کی کیاوجہ تھی یہ مجھے معلوم ہے میں وقت آنے پربتاؤنگا شاہراہ دستور پر پہلے پہنچنے کی دوڑ کیوں لگی پارلیمنٹ ہاؤس ، پی ٹی وی پردھاوابولنے میں مقابلہ بازی کیوں ہوئی اس بارے میں بتایاجائے تحریک انصاف کے منتخب صدر جاوید ہاشمی نے جو الزامات عمران خان پرلگائے ہیں وہ اس کے جواب کیوں نہیں دیتے وہ اپنی پارٹی کے منتخب صدرکو اس حوالے سے شوکاز نوٹس جاری کیوں نہیں کرتے اورشوکاز نوٹس جاری کرنے سے کیوں ہچکچارہے ہیں جاویدہاشمی نے یہ الزامات کھلے عام لگائے پارلیمنٹ میں تقریر کی اورپریس کانفرنسیں کیں وزیراطلاعات نے عمران خان سے کہاکہ وہ دوسرے کے گریبان میں ہاتھ ڈالتے ہیں پہلے اپنے گریبان میں دیکھیں آپ پرجاوید ہاشمی نے جو الزامات لگائے ہیں ان کاجواب احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق ،خواجہ آصف یاچودھری نثارعلی خان نہیں دے سکتے انہوں نے کہاکہ جھوٹ کی سیاست جو ہنڈیاتھی وہ ڈی چوک پر ٹکڑے ٹکڑے ہوکر بکھرپڑی ہے اوراب وہ خانہ جنگی کی دھمکیاں دینے پراترآئے ہیں اس سے پہلے سول نافرمانی کی تحریک ناکام ہوئی دس لاکھ کادعویٰ کرنیوالے دس ہزارافراد بھی اسلام آباد نہ لاسکے ملک بھرمیں گزشتہ ماہ ریونیو میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے اورایف بی آرکی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں بھی گزشتہ ماہ زیادہ ٹیکس جمع ہوا ہے ان کے اپنے پارٹی لیڈر جہانگیرترین کی فیکٹریوں سے چینی کے ٹرک سیلزٹیکس ادا کرکے نکل رہے ہیں لوگوں کو ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوانے کی ترغیب دینے والے عمران خان ناکام ہوئے ہیں اورلوگوں نے بنکوں کے ذریعے پچھلے ماہ زیادہ رقوم بھجوائی ہیں انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ،وزیراعظم ہاؤس ،سپریم کورٹ اوراسلام آباد پرلشکر کشی کرنیوالے عمران خان بتائیں کہ جو جوان اورافسران دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہوئے ان کے بارے میں کبھی ایک لفظ نہیں کہا جس دن ضرب عضب شروع ہوا اسی دن اسلام آباد پر ملین مارچ کااعلان کیوں کیا گیا طاقت کے ذریعے دھرنوں کوہٹانے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ ہم چاہتے تھے کہ عمران خان کااصل چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب کریں اگر ہم انتظامی طورپر انہیں اسلام آباد سے ہٹاتے تو پھرالزام لگتاکہ یہ انتقامی کارروائی ہوئی ہے ہم نے اس مسئلے کو سیاسی طورپر حل کرنے کی کوشش کی ہے اور عوام کو دکھایا ہے کہ ان کااصل چہرہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے بچے ماضی کاپاکستان نہیں دیکھناچاہتے تو لوگوں کو سڑکوں پر تشدد کانشانہ بنایاجائے ہم عدالتوں کے سامنے ثبوت پیش کرینگے اورپھرعدالتیں فیصلہ کرینگی اگر کوئی آئین اورقانون کو پامال کرتاہے اورتشدد کاراستہ پامال کرتا ہے توایک راستہ شمالی وزیرستان میں اختیار کیاگیا جو کہ وہاں پردرست راستہ ہے لیکن یہ سیاسی جماعتیں ہیں ہم ان کاچہرہ عدالتوں میں بے نقاب کرینگے اور یہ مہذب راستہ ہے لیکن تھوڑا صبرآزما ہے انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری لاہور سے ایک مطالبہ لیکرنکلے تھے کہ وزیراعظم کیخلاف ایف آئی آردرج کرائینگے لیکن اسلام آباد پہنچ کروزیراعظم کیخلاف دوایف آئی آردرج ہوگئیں عمران خان کے مطالبات پردھاندلی کی تحقیقات کیلئے جووڈیشل کمیشن بھی بن گیا اورانتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی بھی بن گئی مگراب یہ واپس جانے کیلئے تیارنہیں وہ ان مطالبات کی آڑ میں منتخب حکومت کاتختہ الٹنے کیلئے آئے ہیں اوراسلام آباد پریلغار کی ہے اس دھرنے کی روح پرواز کرچکی ہے اب کچھ بدروحیں پھررہی ہیں آنیوالے دنوں میں ان بدروحوں کوبھی گرفت میں لیاجائیگا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان دھرنوں کی وجہ سے نہ صرف معصوم بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے بلکہ ملکی معیشت بھی تباہ ہوئی ہے ان دھرنوں نے چین کے ساتھ شہد سے میھٹی دوستی میں بھی زہرگھولنے کی کوشش کی ہے ان دونوں کو یہ سبق ملے گا کہ آئندہ اس قسم کی سیاست سے توبہ کریں گے ۔آئی بی کوفنڈز دینے سے متعلق سوال کے جواب میں پرویزرشید نے کہا کہ آئی بی کی تنظیم نو کرنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے دہشتگردی کامقابلہ کرنے کیلئے صرف یہی ایک ادارہ ہے ان کے انسانی وسائل کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے اور جو ضمنی گرانٹ دی گئی ہے اس کاایک ایک پیسے کاحساب بجٹ میں دیاجائیگا آئی بی نے ایک روپیہ بھی صحافت پرخرچ نہیں کیاا اگر ایسا کچھ ہوا ہے تو میں اس کی سزابھگتنے کیلئے تیار ہوں تمام سکریٹ فنڈ ختم ہوچکے ہیں لہٰذا کسی کو پیسے دینے کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ جمہوری نظام میں کوئی خامی نہیں ہے اس پرعمل کرنیوالوں میں خامیاں ہوتی ہیں جو ملک برباد ہوئے ہیں انہوں نے جمہوریت پرعملدرآمد نہیں کیا آمریت میں جو زخم لگتے ہیں اس کے نشانات آج تک موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان نے خود اپنی کمیٹی کوویٹوکردیا اوراس سے لاتعلقی کااظہار کیا ہے نوازشریف کے استعفے سے متعلق سوال کے جواب میں پرویزرشید نے کہاکہ نوازشریف کااستعفیٰ دینا اب ان کے اپنے بس میں نہیں رہا یہ پارلیمنٹ کافیصلہ ہے کہ نوازشریف استعفیٰ نہیں دینگے پارلیمنٹ عمران خان کو رد کرچکی ہے وہ دور جاچکے ہیں جب لیاقت علی خان کولیاقت باغ میں شہید کردیاجائے وزیراعظم کو پھانسی کے تختے پرکھڑا کردیاجائے اورمحترمہ بینظیربھٹو کو مری روڈ پردہشتگردوں کانشانہ بنادیاجائے اب کوئی لشکرکشی یایلغار کے ذریعے نوازشریف سے استعفیٰ نہیں لے سکتایہ وقت بھی گزرگیا تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ کے استعفے منظورنہ کئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں پرویزرشیدنے کہاکہ جن لوگوں نے استعفے دیئے ہیں انہیں پاکستان کی عوام نے منتخب کیا خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف اکثریتی پارلیمنٹ نہیں تھی لیکن اس کے باوجود ہم نے انہیں حکومت بنانے کاموقع دیا ہم اپنے عوام کے احترام میں انتظا ر کررہے ہیں کہ ان لوگوں کی واپسی کاراستہ بند نہ کیاجائے اوریہ پارلیمنٹ میں آئیں اورکنٹینر پر سیاست کرنے کی بجائے پارلمینٹ میں آکر بات کریں جس کا جواب حکومت انہیں پارلیمنٹ میں ہی دے گی عمران خان کیلئے بہت اچھا موقع ہے کیونکہ امپائرنے ان کیلئے انگلی کھڑی نہیں کی جس کاخواب وہ دن میں دیکھ رہے تھے عمران خان دن میں خواب دیکھتے ہیں کیونکہ رات کووہ کنٹینر پر ہوتے ہیں وہ اس امپائرکی بات کرتے رہے جس کاکوئی وجود ہی نہیں تھا اب عمران خان کو چاہیے کہ وہ جوڈیشل کمیشن اورانتخابی اصلاحات سے متعلق پریس کانفرنس کروائیں اورکنیٹینر کی چھپ پر جو لڑائی عمران خان ہارچکے ہیں مذاکرات کی میزپر اسے کامیاب کرائیں شاہ محمود قریشی پریس کانفرنس میں اسے اپنی کامیابی کہیں اوراسحاق ڈار ان کی تائید کرینگے کہ یہ ان کی کامیابی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ تمام صحافتی اداروں کی حفاظت کو یقینی بنائینگے اور اب کوئی ان پر حملہ نہیں کرسکے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :