وزیراعلیٰ سندھ کی رواں سال گندم کی پچھلے سال والی قیمت 3450 روپے فی سو کلو بوری برقرار رکھنے کی ہدایت، آٹا کی اسی قیمت کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری

منگل 16 ستمبر 2014 22:20

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے کے کاشتکاروں اور غریب عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم رواں مالی سال کے دوران سرکاری نرخوں پر جاری کرنے، پچھلے سال والی قیمت 3450 روپے فی سئو کلو ایک بوری برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے آٹا کی اسی قیمت کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

جوکہ دوسرے صوبوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گندم پر سبسڈی دینے کیلئے پہلے ہی تین ارب روپے مختص کئے ہوئے تھے، جبکہ اس فیصلے کے بعد مزید 1.7ارب روپے ہونگے جس کے بعدگندم پرٹوٹل سبسڈی 4.7ارب روپے ہوجائے گی۔اس کے علاوہ سندھ حکومت اب تک تھر اور دوسرے قحط زدہ علاقوں میں لوگوں کو ایک ارب روپے سے زیادہ کی گندم مفت میں تقسیم کر چکی ہے جبکہ گندم کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے اس مقصد کیلئے مزید ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں آج گندم جاری کرنے کا سرکاری نرخ مقرر کرنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، سیکریٹری خوراک سعید اعوان، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت،ایڈیشنل سیکریٹری خوراک محمد خالد قائم خانی، ڈائریکٹر فوڈبچل راھ پوتہ اور دوسرے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت عام آدمی کی قوت خریدکو نظر میں رکھتے ہوئے آٹے کی قیمتوں کو کم رکھنے کیلئے بڑے پیمانے پر پیسہ خرچ کر رہی ہے،انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایسے اقدامات وضع کریں تاکہ آٹے کی قیمتیں دوبارہ نہ بڑھیں،انہوں نے محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ صوبے میں گندم کی نقل حرکت کی کڑی نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی دوسرے ملکوں میں گندم اسمنگل نہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت صوبے میں نہ صرف خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سخت کوشان ہے،بلکہ کاشتکاروں کے حقوق کو تحفظ دینے اورصوبے میں زرعی پیداوار مزید بڑھانے کیلئے انکے ساتھ تعاون و مدد کر رہی ہے۔اس موقع پر سیکریٹری زراعت سعید اعوان نے اجلاس کو گندم کی پیداوار،موجودہ اسٹاک ،دوسرے صوبوں میں آٹے کی قیمتوں کے تناسب اور سبسڈی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی محکمہ خوراک نے 1.300MMTگندم کے ٹارگیٹ کے مقابلے میں 1.216MMTگندم خریدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت محکمہ خوراک کے پاس 1194210MTگندم اسٹاک میں موجود ہے،جوکہ ان کے بقول صوبے کی ضروریات کیلئے کافی ہے۔

متعلقہ عنوان :