نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، انقلاب پورے ملک کی تحریک بن چکاہے، طاہر القادری

منگل 16 ستمبر 2014 20:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائدڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ نام نہاد وزیراعظم کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، انقلاب پورے ملک کی تحریک بن چکاہے، ہماری جنگ اور جدوجہد کرپٹ نظام کے خلاف ہے ، موجودہ حکمرانوں نے درجنوں بنکوں سے قرض لے کر پیسہ ملک سے باہر لے گئے، شریف برادران پر ابھی بھی 6ہزار 146 ملین روپے کا قرض واجب الادا ہے ، 3مرتبہ وفاقی حکومت بنانیوالوں کو عوام کا خیال تک نہیں آیا، جس عمل کو جمہوریت کہا جاتاہے وہ حکمرانوں کی لوٹ مار ہے،اگر مکھیاں و مچھر بھی تنگ کریں تو گو نواز گو کے نعرے لگائے جائیں، کارکنوں کو نصیحت ۔

منگل کے روز دھرناکے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ نام نہاد وزیراعظم کے دن اب بہت تھوڑے رہ گئے ہیں اور انقلاب اب یہاں دستک دے رہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انقلاب نے عوامی بیداری کی تحریک پیدا کردی ہے اور اب یہ پورے ملک کی تحریک بن چکاہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جنگ اور جدوجہد کرپٹ نظام کے خلاف ہے۔

موجودہ حکمرانوں نے درجنوں بنکوں سے قرض لیا اور معاف کرایا انہوں نے کہاکہ بیرون ملک سے یہاں سرمایہ لانے کا دعویٰ کرنیوالوں نے اپنا پیسہ یہاں سے اٹھایا اور بیرون ملک جاکر سرمایہ کاری کرلی۔ انہوں نے کہاکہ شریف برادران نے درجنوں بنکوں سے قرض لیا جس کی بے شمار مثالیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں نے مختلف بنکوں سے 6ہزار 146 ملین روپے کا قرض لیا جو ابھی بھی واجب الادا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے کرپشن کی انتہاء کررکھی ہے جن ٹھیکوں کو اس ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کینسل کیا میاں برداران نے اسی کمپنی کو دوبارہ ٹھیکہ دیدیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ وفاق پر تین مرتبہ حکومتیں کرنیوالوں کو ایک بار بھی غریب عوام کا خیال تک نہیں آیا کیونکہ یہ اقتدار میں عوام کی خاطرنہیں بلکہ اپنی کرپشن کو چھپانے کی خاطر آتے ہیں لیکن اب نام نہاد وزیراعظم کے دن بہت تھوڑے رہ گئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں کیلئے اتنا ہی کافی ہے جس عمل کو یہ جمہوریت کہتے ہیں وہ ان کی لوٹ مار ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے کارکنوں کو ایک نظم کی صورت میں نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ مکھیاں تنگ کریں تو بولو گونواز گو، مچھر تنگ کریں تو بولوگو نواز گو، گیس نہ آئے تو بولو گو نواز گو، بجلی کا بل زائد آئے تو بولو گو نواز گو ، ہربچے کی زبان پر ہو گو نواز گو، لوڈشیڈنگ ہوجائے تو بولو گونواز گو ۔

اس موقع پر پنڈال سے گو نوازگو کی آوازیں بلند ہوتی رہیں۔ انہوں نے اس موقع پر انقلاب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو بتاتا ہوں کہ حکمرانوں کو انقلاب سے کیوں خوف آتاہے، انقلاب جمہوریت، آئین ، قانون اور پارلیمانیت کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف ہے اور جس چیز کا نا م حکمرانوں نے جمہوریت، آئین، قانون اور پارلیمانیت رکھا ہوا ہے وہ کرپشن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران اب اس قدر خوفزدہ ہوگئے اور ان کے قدم لڑکھڑا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد انقلاب کرپٹ نظام کے خاتمے کیلئے ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک عوام کو بنیادی حقوق نہیں مل جاتے۔

متعلقہ عنوان :