Live Updates

دھرنا والے اداروں کو بدنام کرنا بند کردیں ، ڈاکٹر جاوید اکرم،

ہم غیر سیاسی لوگ ہیں،عوام کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں ، سیاست میں گھسیٹنے سے باز رہا جائے،پمز میں صرف تین لاشیں لائی گئیں اگر اس سے زیادہ افراد کی اموات ہمارے ہسپتال میں ہوئی ہیں تو پھر لواحقین کیوں ہسپتال نہیں آرہے ہیں،عمران خان کے الزام ثابت ہوجائیں تو میں استعفیٰ دیدوں گا، پمز میں پریس کانفرنس

منگل 16 ستمبر 2014 19:20

دھرنا والے اداروں کو بدنام کرنا بند کردیں ، ڈاکٹر جاوید اکرم،

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (پمز) کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ دھرنا والے اداروں کو بدنام کرنا بند کردیں ، ہم غیر سیاسی لوگ ہیں ہم ہر وقت عوام کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں ، سیاست میں گھسیٹنے سے باز رہا جائے ، پمز میں صرف تین لاشیں لائی گئیں اگر اس سے زیادہ افراد کی اموات ہمارے ہسپتال میں ہوئی ہیں تو پھر لواحقین کیوں ہسپتال نہیں آرہے ہیں،یہ صریح جھوٹ ہے اور جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔

پمز مردہ خانے میں صرف چھ لاشوں کو محفوظ کرنے کی سہولت ہے،عمران خان کے الزام ثابت ہوجائیں تو میں استعفیٰ دیدوں گا۔منگل کو پمز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سیاست کو صرف سیاستدانوں تک ہی محدود رکھا جائے ڈاکٹرز ، آرمی اور عدلیہ پر الزامات نہ لگائے جائیں کیونکہ یہ تینوں ادارے عوام کی خدمت کیلئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پمز پر الزامات لگائے جارہے ہیں کہ لاشیں چھپائی گئی ہیں جو کہ سراسر زیادتی ہے پمز میں مجموعی طور پر 354 زخمی لائے گئے ہیں جس میں 205مرد ، 29خواتین ،5بچے اور 112پولیس اہلکار شامل تھے جن میں تین 3زخموں کی لاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جن میں 42سالہ نوید رزاق پانی میں ڈوبنے سے ہلاک ہوا جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلا کہ ان کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا جبکہ 24سالہ رفیع اللہ کا تعلق بھکر سے تھا جس کے سر میں بائیں طرف گولی لگی تھی اور سی ٹی سکین رپورٹ سے پتہ چلا کہ ان کو لوہے کے بولٹ سے مارا گیا ہے تیسری لاش غلام علی کو پیٹ میں گولی لگی جو کہ لوہے کی بلٹ تھی جس سے ان کی موت واقع ہوئی اس کے علاوہ کوئی لاش نہیں لائی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کا کام زندگی بچاناہے لاشیں چھپانا نہیں ہے اگر ڈی چوک اور پولی کلینک میں کوئی لاش گئی ہے تو اس کا مجھے پتہ نہیں ہے میں صرف پمز کے حوالے سے بات کرسکتا ہوں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے کے زخمیوں کو جب پمز لایا گیا تو آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ کو کہا کہ کسی کو بھی ہسپتال سے گرفتار نہیں کیا جائے گا اس وقت تقریباً پانچ سو پولیس اہلکار ہسپتال میں موجود تھے جن کو باہر نکالا گیا ہے اس وقت پمز میں صرف پانچ زخمی موجود ہیں جن کی دیکھ بھال کی جارہی ہے باقی سب بھیج دیئے گئے ہیں ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :