پولیو کے خلاف مہم تیزسے تیز کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی سفارشات کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاوٴس میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کرنے کے احکامات جاری

منگل 16 ستمبر 2014 19:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) پولیو کے خلاف مہم تیزسے تیز کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی سفارشات کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاوٴس میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ ان کی معمراور سخت فیصلوں کی وجہ سے 2015تک سندھ کو پولیو سے پاک بنایا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاوٴس میں بل اینڈ ملینڈاگیٹس فاوٴنڈیشن (بی ایم جی ایف) کے 10رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیا جو آج ڈاکٹر اورینلیوائین(Orenlevine) اور ڈاکٹر وقار اجمل کی سربراہی میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے لئے آیاتھا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت صوبے سے پولیو کے مکمل خاتمے کو اولین اور خاص ترجیح دے رہی ہے اور اس کیلئے انہوں نے سخت پالیسیاں مرتب کرنے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم ملک کے شمالی علاقاجات میں انتہاپسندی جیسی صورتحال سے نبرد آزما ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی آبادی سندھ صوبے باالخصوص کراچی نقل مکانی کررہی ہے، جن کے بچوں کو کسی بھی قسم کی ویکسینیشن پہلے کبھی نہیں کی گئی اور اسی آبادی میں موجود مسلح گروپس نہ صرف پولیو ورکرز کو حراسان کر رہے ہیں، بلکہ ان کے بچوں کی وجہ سے یہی وائرس دوسرے آبادی میں بھی منتقل ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صوبے میں پائے جانے والے 11(گیارہ)پولیو کیسز میں سے 10کراچی اور ایک سانگھڑ ضلعی میں نقل مکانی کرکے آنے والی خاندانوں میں ہی سے پائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے قلیل ذرائع سے دہشتگردوں کے خلاف جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن کے باوجود حکومت پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کریگی،بشرطیکہ وہ ایک دن پہلے انتظامیہ کو اپنے پروگرام کے بارے میں آگاہی دیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے صوبے بھر میں پولیو کے خلاف مہم 100فیصد کامیاب بنانے کیلئے خصوصی احکامات جاری کردیئے ہیں اور اس حوالے سے تمام ڈپٹی کمشنرز اور دوسرے متعلقہ افسران کو ان کی طرف سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برتنے پر ذمیوار ٹھرایا جائیگا، انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں بہت سے تبادلے اور انکوائریاں بھی کی گئیں ہیں جس کے بعد افسران کی طرف سے پولیو کے خاتمے کیلئے مزید سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت، پولیو کے خلاف کام کرنے والے عالمی این جی اوز اور دوسرے فنڈنگ اداروں کے کردار کوسراہتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سے سندھ حکومت نے بھی مالی، انتظامی اور ٹیکنیکی مدد فراہم کرنے میں 100فیصد سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ وزیراعلیٰ ہاوٴس میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کیا گیا ہے اور ایک ہفتے کے اندر سینٹر کو کچھ مزید آفیس بھی مہیا کی جائیں گی۔

اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وقار اجمل نے کہا کہ جہاں تک پولیو کا تعلق ہے، پاکستان عالمی سطح پر مشکل مرحلے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل گیٹس نے پاکستان کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھا ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے، اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے فیصلوں پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے قیام اور اس کو فعال بنانے کی سفارشات کے ساتھ رواجی ٹیکون کے پروگرام کو مزید فعال کرنے کی بھی سفارش کی۔

اس موقعہ پر سیکریٹری صحت اقبال درانی نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے کام کرنے والے اداروں کو مکمل تعاون کیا جا رہا ہے اور سندھ حکومت نے اس حوالے سے پچھلے سال کے 95ملین روپوں کی بنسبت اس سال630ملین روپے بجیٹ میں مختص کئے ہیں تاکہ ملکی و عالمی تنظیموں کی پولیو کے خاتمے کیلئے جاری کاوشوں کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔اجلاس میں پولیو اوور سائیٹ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ،سیکریٹری صحت اقبال درانی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو،پولیو کیلئے صوبائی فوکل پرسن ڈاکٹر احمد علی شیخ اور دوسرے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :