کسی نے جرم کیا ہے تو نظربندی کی بجائے مقدمہ درج ہونا چاہیے ، جسٹس اطہر من اللہ

منگل 16 ستمبر 2014 13:38

کسی نے جرم کیا ہے تو نظربندی کی بجائے مقدمہ درج ہونا چاہیے ، جسٹس اطہر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144کے نفاذ پرڈپٹی کمشنرکو کل بدھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا جبکہ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ہے کہ کسی نے جرم کیا ہے تو نظربندی کی بجائے مقدمہ درج ہونا چاہیے ۔ منگل کو جسٹس اطہرمن اللہ پرمشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے تحریک انصاف کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144نافذ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی،جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کسی نے جرم کیا ہے تو نظربندی کی بجائے مقدمہ درج ہونا چاہئے،مختصرسماعت کے بعد عدالت نے ڈپٹی کمشنراسلام آباد کو(آج) بدھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی،تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی،جہانگیرترین،عارف علوی بھی عدالت میں موجود تھے،عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دھرنوں میں شرکت کرنے والوں کو گرفتارکیا جارہا ہے حکومت عدالتی حکم پرعمل نہیں کررہی ہے پرامن احتجاج ہمارا حق ہے،انتظامیہ سیاسی مقاصد کیلئے کنٹینرز نہیں ہٹارہی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوٴں کی جانب سے دائر درخواست میں وزرات داخلہ، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، آئی جی آزاد کشمیر، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو فریق بنایا گیا درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 کا نفاذ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرفتاریوں کو روکنے کا حکم جاری کیا جائے۔