انصار برنی ٹرسٹ کی کوششوں سے لیبیا کی جیلوں سے مذید 55 پاکستانی قیدیوں کی رہائی

منگل 16 ستمبر 2014 13:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2014ء) انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر شگفتہ برنی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ ، لیبیا میں پاکستان کے سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید ضیا، انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ اور ٹریپولی میں پاکستان کے سفارتخانہ کی انتھک کوشوں کے سبب خانہ جنگی سے متاثرہ ملک لیبیا کی جیلوں میں پھنسے مذید 55 پاکستانی قیدیوں کو گزشتہ روز تاویشہ جیل سے رہائی دلا دی گئی جبکہ اس سے قبل گزشتہ ہفتہ دو سو ساٹھ پاکستانیوں کورہائی دلائی گئی تھی۔

انصار برنی ٹرسٹ کے مطابق اب صرف تین پاکستانی لیبیا کی جیل میں قید رہ گئے ہیں جن سے متعلق بھی معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

شگفتہ برنی ایڈووکیٹ نے صدر مملکت ممنون حسین کے ساتھ بالخصوص چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کا انسانی حقوق کے معاملات میں خصوصی دلچسبی لینے پر خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔ شگفتہ برنی نے کہا کہ سینکڑوں پاکستانی ظالم ایجنٹوں کو لاکھوں روپے دیکر یورپ جانے کی خواہش میں لیبیا گئے تھے جہاں انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا اور یہ پاکستانی گزشتہ دو سے تین سالوں سے جیلوں میں پابند سلاسل تھے جبکہ لیبیا میں خانہ جنگی شروع ہوجانے کے بعد سے ان پاکستانیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے تھے۔

شگفتہ برنی ایڈووکیٹ نے کہا کہ لیبیا میں پھنسے پاکستانیوں کے لئے سب سے پہلے انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے آواز اٹھائی اور اب انصار برنی ٹرسٹ صدرممنون حسین، وزارت خارجہ اور لیبیا میں پاکستان کے سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید ضیا اور بالخصوص جنرل راحیل شریف کا مشکور ہے جن کے تعاون سے پاکستان نے پہلی مرتبہ اپنے شہریوں کو نئی زندگی دینے میں اہم کردار ادا کیا گیا