رحیم یار خان اور راجن پور میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر سرکاری امدادی اور ریسکیو اداروں کو انتہائی چوکس کر دیا گیا

منگل 16 ستمبر 2014 12:58

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) رحیم یار خان اور راجن پور میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر سرکاری امدادی اور ریسکیو اداروں کو انتہائی چوکس کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب کے علاقوں ملتان، مظفرگڑھ اوچ شریف اور بہاولپور میں امدادی کارروائیاں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ منگل کو جاری رہا پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 232 ہو چکی ہے، 386 افراد اس سے زخمی ہوئے ہیں 34 ہزار مکانوں کو نقصان پہنچا اور مجموعی طور پر لگ بھگ تین ہزار دیہات متاثر ہوئے ہیں اس کے علاوہ 16 لاکھ 81 ہزار ایکڑ رقبہ زیر آب آ گیا ۔

انتظامیہ کی جانب سے مظفر گڑھ شہر کو بچانے کے لیے دو آبہ فلڈ بند میں دو شگاف ڈالے گئے ہیں ، مظفر گڑھ کے حفاظتی بند اور لنک کینال میں خودبخود شگاف پڑنے سے بستی مراد آباد اور ٹھٹھہ احمد پور سیال کے آٹھ دیہات مکمل طور پر زیر آب آ گئے ۔

(جاری ہے)

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان خالد نواز کے مطابق سیلاب سے ضلع راجن پور اور رحیم یار خان کے متاثر ہونے کا امکان نہیں اور ایک دو روز میں صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں آ جائیگی تاہم ملتان اور مظفرگڑھ میں اس وقت بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جن میں فوج ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور مقامی رضاکار حصہ لے رہے ہیں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع جھنگ ہے جہاں بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے کے مطابق حالیہ سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں سے پانچ لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا

متعلقہ عنوان :