پاکستان کو جتنا نقصان سیاستدانوں نے دیا ہے اتنا شاید کسی دُشمن نے بھی نہیں دیا ہوگا،میر عبدالکریم نوشیروانی

پیر 15 ستمبر 2014 23:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو جتنا نقصان سیاستدانوں نے دیا ہے اتنا شاید کسی دُشمن نے بھی نہیں دیا ہوگا۔ ہم ہمیشہ یہ بات کرتے ہیں کہ” را“ اور” خاد“ ملک میں دہشت گردی میں ملوث ہیں مگر ہمارے ملک میں ہی جعفر اور صادق موجود ہیں ان کی موجودگی میں نہ تو ملک میں امن قائم ہوسکتا ہے اور نہ ہی جمہوریت پھل پھول سکتی ہے پاکستان کے سب ہی سیاستدان اقتدار کی کرسی کے حصول کی جنگ لڑرہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ ہمارے سیاستدانوں نے سیاست کو تجارت بنادیا ہے کسی کو پاکستان کی سوچ نہیں ہے آج جو بھی کچھ پاکستان میں ہورہا ہے اس سے پوری دُنیا میں پاکستان کا امیج گر چکا ہے کوئی بھی پاکستان پر بھروسہ نہیں کررہا اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس بدنامی کی سب ذمہ داری پاکستان کے سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایک ماہ سے طاہر القادری اور عمران خان کے دھرنے جاری ہیں یہ دھرنے صرف کرسی کے حصول کیلئے ہیں عمران خان اور طاہر القادری کو اس ملک کو کوئی احساس نہیں اگر انہیں کوئی احساس ہوتا تو وہ اس چیز کو مدنظر رکھتے ہیں کہ ملک اس وقت کس بحران سے دوچار ہے ایک طرف سیلاب کی تباہ کاریاں ، دوسری طرف دہشت گردی اور تیسری طرف بے روزگاری اور مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہیں کیا ایسے حالات میں اُنہیں دھرنے اور مارچ کرنے کی ضرورت تھی انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان کے بارے میں نہیں سوچ رہا بلکہ اپنے اقتدار کا سوچ رہا ہے اسلام آباد میں ایک مہینے سے اقتدار کی جنگ جاری ہے ملک کو اس کرسی کی لڑائی نے کھوکھلا کردیا ہے پاکستان بین الاقوامی سطح پر بدنام ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ چین جو پاکستان کا سب سے قریبی دوست ہے وہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا لیکن بدقسمتی سے ان غیر آئینی اور غیر قانونی دھرنوں اور مارچ کی وجہ سے اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا ہے امریکہ ، ترکی ، ایران بھی ان حالات میں پیچھے ہٹ گئے ہیں جس سے پاکستان کو معاشی لحاظ سے مزید دھچکا لگا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اس تمام صورتحال کی ذمہ داری موجودہ سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ بات کرنی پڑتی ہے کہ اس وقت ملک میں کوئی قیادت یا سیاستدان نہیں ہے جو اس ملک کے ساتھ مخلص ہو جو اس ملک میں صحیح سیاستدان تھے وہ سب وفات پاچکے ہیں اب لالو پرشاد جیسے سیاستدان باقی رہ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :