سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ڈاکیارڈ پر حملہ اندرونی معاملہ لگتا ہے، بلاول بھٹو زرداری،پچھلے ایک ماہ سے قوم پریشانی کا شکار ہے، دھرنے ختم کرکے آئی ڈی پیز اور سیلاب زدگان کی مدد کرنی چاہیے،جب میڈیا آزادی اورانقلاب مارچ دکھانا چھوڑدے گا تو دھرنے ختم ہوجائیں گے،کوئی ڈنڈا اٹھا کر کہے کہ وزیر اعظم کو باہر نکالو ، ایسا نہیں ہو سکتا، قومی اسمبلی کی اْسی نشست پر انتخاب لڑنا چا ہتا ہوں جس پر ان کی والدہ بے نظیر بھٹو الیکشن میں حصہ لیتی تھیں،، سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے، اس لئے سندھی طالبان کا لفظ سمجھ سے باہر ہے،صحافیوں سے گفتگو

پیر 15 ستمبر 2014 22:04

سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ڈاکیارڈ پر حملہ اندرونی معاملہ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ڈاکیارڈ پر حملہ اندرونی معاملہ لگتا ہے، پچھلے ایک ماہ سے قوم پریشانی کا شکار ہے، دھرنے ختم کرکے آئی ڈی پیز اور سیلاب زدگان کی مدد کرنی چاہیے،جب میڈیا آزادی اورانقلاب مارچ دکھانا چھوڑدے گا تو دھرنے ختم ہوجائیں گے،کوئی ڈنڈا اٹھا کر کہے کہ وزیر اعظم کو باہر نکالو ، ایسا نہیں ہو سکتا، وہ قومی اسمبلی کی اْسی نشست پر انتخاب لڑنا چاہتے ہیں جس پر ان کی والدہ بے نظیر بھٹو الیکشن میں حصہ لیتی تھیں،، سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے، اس لئے سندھی طالبان کا لفظ سمجھ سے باہر ہے۔

بلاول ہاوس کراچی میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بھی الیکشن2013میں دھاندلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملیر میں حلقہ بندیا ں تبدیل کی گئیں تھیں۔

(جاری ہے)

انکاکہنا تھا کہ تحریک طالبان پنجاب کی جانب سے عسکریت کو ترک کرنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کو ہر صورت شکست دینی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہوں نے ماضی میں تشدد کی جو کارروائیاں کی ان پر کچھ نہ کیا جائے، اس وقت بھی یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی طالبان کی قید میں ہیں، جنہیں رہا کیا جانا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکیارڈ پر حملہ اندرونی معاملہ لگتاہے، سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے، اس لئے سندھی طالبان کا لفظ ان کی سمجھ سے باہر ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے لاکھوں آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین اس وقت ملک کا سب سے اہم مسئلہ ہیں، وہ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے، جب سیاست کا وقت ہو اس وقت سیاست کی جانی چاہئے۔

دھرنے کی سیاست غیر سنجیدہ ہے، پورے ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے ایسے حالات میں دھرنے انا کا مسئلہ لگتے ہیں۔ جب میڈیا آزادی اورانقلاب مارچ دکھانا چھوڑدے گا تو دھرنے ختم ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی ڈنڈا اٹھا کر کہے کہ وزیر اعظم کو باہر نکالو ، ایسا نہیں ہو سکتا۔ بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 60 سال سے ترقیاتی کام ہورہے ہیں،ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پنجاب کا سندھ سے مقابلہ نہیں کرنا چاہیے،آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین اس وقت اہم مسئلہ ہیں قوم ان کی مدد کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ بے نظیر بھٹو جس نشست پر انتخابات میں حصہ لیتی تھیں وہ بھی اسی حلقے سے انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں لیکن اس کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔