حکومت بیک فٹ پر چلی گئی ہے ،جعلی حکمرانوں کو گھر بھیج کر ملک میں حقیقی جمہوریت لائیں گے شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کا نام اصل جمہوریت ہے،

انقلاب کے بعد عوام کو مساوی بنیادی حقوق ملیں گے، دہشت گردی کا خاتمہ جمہوریت سے کریں گے ،اسمبلی کے 90ممبران آئین کی خلاف ورزی کرکے آئے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری

پیر 15 ستمبر 2014 21:58

اسلام آبااد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرنسی نوٹوں پر ”گونواز گو مہم“ چلانے کا اعلان واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جعلی جمہوریت کے خاتمے کیلئے عوام گلی محلوں کو گونواز گوکے نعروں سے بھر دیں ، جنگ جیتنے کے قریب ہیں حکومت بیک فٹ پر چلی گئی ہے ،جعلی حکمرانوں کو گھر بھیج کر ملک میں حقیقی جمہوریت لائیں گے شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کا نام اصل جمہوریت ہے، انقلاب کے بعد عوام کو مساوی بنیادی حقوق ملیں گے، دہشت گردی کا خاتمہ جمہوریت سے کریں گے ،اسمبلی کے 90ممبران آئین کی خلاف ورزی کرکے آئے ہیں ،پرامن انقلاب کامیاب ہوگیا تو بے گھر افراد کو گھر ،تین سے پانچ مرلے کے پلاٹ اور آسان شرائط پرقر ضے دیئے جائیں گے عدالت نے وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کو ملزم تسلیم کرلیا ہے، عدالت کا فیصلہ آگیا ہے اب دیکھتے ہیں آگے اس پر کتنا عمل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو شاہراہ دستور پر انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ کرنسی نوٹوں پر گو نواز گو لکھنے کا اعلان واپس لیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ قانون کا احترام کرتے ہوئے کرنسی نوٹ مہم واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جو شہری ظلم کے نظام کو رَد کرتے ہیں، وہ ہر جگہ 'گو نواز گو' لکھیں۔انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ اب سوشل میڈیا پر گو نواز گو مہم شروع کریں اورہر موبائل ایس ایم ایس کے آخر میں گو نواز گو لکھنا شروع کریں، عوامی تحریک کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ ملک میں جمہوریت نہیں خاندانی بادشاہت ہے اور دو شوگرملز بچانے کے لیے لاکھوں گھر برباد کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ہزاری میں شریف برادران کی موضع درگاہی شاہ اور موضع رشید پور میں دو شوگر ملیں ہیں، جنہیں بچانے کے لئے اٹھارہ ہزاری پر بند توڑا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی شوگر ملوں کو بچانے کیلئے غریبوں کے گھر ڈبو دیے، طاہرالقادری نے کہاکہ ان حکمرانو ں سے بڑا سیاسی درندہ اور کوئی نہیں، مسلم لیگ نواز کے گلو بٹ پمز کے چئیرمین ہیں جنہوں نے زخمی کارکنوں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ تک نہیں دیئے گئے ۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے یہ مہم ختم کرنے کا اعلان اسٹیٹ بینک کے گورنر کے اس بیان کے بعد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کرنسی نوٹوں پر سیاسی نعرے لکھنا غیرقانونی ہے۔علامہ ڈاکٹرطاہر القادری نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کے لئے نظام کو بدلنا ہو گا، ناانصافی کو ختم کرنا ہو گا، محلوں میں بیٹھے ہوئے جعلی حکمرانوں میں کو گھر بھیجنا ہو گا۔

جمہوریت صرف انتخابات کا انعقاد نہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے، جعلی ووٹ لے کر اسمبلیوں جانا جمہوریت نہیں ہے،جمہوریت کے معنی ہیں کہ عوام کو اس کے حقوق دیئے جائیں، اقتدار کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے اور حکمران عوام کے برابر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں ہونے والے انتخابات غیر آئینی تھے، موجودہ حکومت بھی غیر آئینی ہے، یہ حکومت آئین پر عمل درآمد بھی نہیں کر رہی، آئین کہتا ہے کہ ہر دس سال بعد مردم شماری کی جائے مگر برسوں گزر گئے یہاں کسی کو خیال نہیں آیا، جہاں غربت ہو وہاں جمہوریت کی روح کیسے زندہ ہو سکتی ہے؟خطاب کے دوران طاہر القادری کی جانب سے انقلابی منصوبے کابھی اعلان کیا گیا، انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کے تمام بنیادی حقوق گھر کی دہلیز پر مہیا کئے جائیں گے، بے روز گاروں کو پیسے دیئے جائیں گے، ہسپتالوں میں مفت علاج ہو گا، روٹی کی فراہمی ہر شخص تک ہو گی اور رہنے کے لئے سستے گھر دیئے جائیں۔

عورتوں کو برابری کے حقوق اور عزت ملے گی، ایک فلاحی ریاست قائم کریں اور کسانوں کو زرعی زمین مفت تقسیم کریں گے، ملک سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کے بعد قائم ہونے والی ریاست میں کرپشن کا نام ونشان باقی نہیں رہے گا۔کرپشن کرنے والوں کے ہاتھ توڑے جائیں گے، میٹرک تک ہر جگہ تعلیم مفت کی جائے گی۔

معاشرے میں حقوق کی مساوی تقسیم کی جائے گی، موجودہ نظام میں جمہوری اقدار کا فروغ ممکن ہی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجابی طالبان کی جانب سے پاکستان میں حملے بند کرنا خوش آئند ہے اور افواج پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، یہ ان کی قربانیوں کا صلہ ہے۔ انقلاب کے بعد حقیقی جمہوریت سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کردیں گے۔ڈاکٹرطاہرالقادری نے ایک بار پھر اس عزم کو دہرایا کہ موجودہ حکمرانوں کا خاتمہ کیے بغیر کسی صورت واپس نہیں جائیں گے ۔تشدد اور گرفتاریاں انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتیں ہم گھروں سے کفن باندھ کرنکلے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :