ریڈ زون میں شیلنگ سے ہلاکتیں اسلام آباد کی عدالت کا وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزراء کے خلاف مقدمہ درج کر نے کا حکم ،

ریڈ زون میں ہونے والی شیلنگ میں وزیر اعظم سمیت تمام وزرا کا کوئی تعلق نہیں ، پولیس کی رپورٹ میں موقف ، پاکستان عوام تحریک کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ، عدالت کا فیصلہ

پیر 15 ستمبر 2014 19:52

ریڈ زون میں شیلنگ سے ہلاکتیں  اسلام آباد کی عدالت کا وزیر اعظم  وزیر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریڈ زون میں پولیس کی شیلنگ سے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت کا مقدمہ وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور کئی وفاقی وزرا کیخلاف درج کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ پیر کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ ایند سیشن عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ریڈ زون میں پولیس کی شیلنگ سے ہلاک ہونے والے کارکنوں کے قتل کے مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست کی سماعت کی ۔

سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ 31 اگست اور یکم ستمبر کو پولیس نے حکام بالا کی ہدایت پر پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے اس لئے وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرانے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران پولیس نے اپنی رپورٹ میں موقف اختیار کیا کہ ریڈ زون میں ہونے والی شیلنگ میں وزیر اعظم سمیت تمام وزرا کا کوئی تعلق نہیں.

31 اگست اور یکم ستمبر کو پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جن میں ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو بھی شامل ہیں۔سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ پولیس کو مظاہرین پر فائرنگ کے لیے کوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام کی طرف سے کسی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں چلانے کے احکامات ملے تھے۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پولیس کی طرف سے نہ صرف مظاہرین پر براہ راست گولیاں ماری گئیں بلکہ زائد المعیاد آنسو گیس بھی استعمال کی گئی۔ اْنھوں نے پوچھا کہ جب ضلعی انتظامیہ نے اہم عمارتوں کی حفاظت کے لیے فوج کو طلب کیا ہوا ہے تو پھر پولیس نے ایسی کارروائی کیوں کی ہے؟ تاہم عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد پولیس کو پاکستان عوامی تحریک کی درخواست کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ ان کو پاکستان عوام تحریک کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ تفصیلی آرڈر جاری ہونے کے بعد عدالتی فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کے بارے میں سوچا جائے گا۔