دفاع پاکستان کیلئے جمہوریت نہیں فوج ناگزیر ہے،ناصراقبال خان

پیر 15 ستمبر 2014 18:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر 2014ء) ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،سیکرٹری جنرل محمدرضاایڈووکیٹ،سینئر نائب صدورفاروق چوہان،میاں ذوالفقارراٹھور ،صدرمدینہ منورہ سرفرازخان نیازی ،صدرکراچی یونس میمن، صدر پنجاب محمدیونس ملک ،نائب صد ر عزت رسول ایڈووکیٹ ،صدرشیخوپورہ عمران حیدر،صدرچنیوٹ راناشہزادٹیپو،صدرفیصل آبادچودھری ندیم مصطفی،صدر اوکاڑہ سیّد اعجازگیلانی اورنائب صدرلاہور مہران اجمل خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع اوراستحکام کیلئے جمہوریت نہیں فوج ناگزیر ہے۔

نام نہاداسمبلیاں نہیں بلکہ پاکستان کی پیشہ وراورنڈرافواج بھارت کوجارحیت سے روکے ہوئے ہیں ورنہ اس کاایجنڈاآشکار ہے۔نااہل اوراقتدارپرست سیاستدانوں نے قائداعظم  کاپاکستان توڑا جبکہ سرفروش فوجیوں نے مادروطن کی جغرافیائی سرحدوں کادفاع اورشجاعت کی تاریخ رقم کرتے ہوئے جام شہادت نوش کئے ۔

(جاری ہے)

اگرپاکستان کی سرمایہ دارمافیااورنام نہاداشرافیہ نے محض اپنی تجارت چمکانے کیلئے دشمن ملک بھارت کو'' پسندیدہ'' ڈکلیئر کیا تواس اقدام سے جہاں دوقومی نظریے پرکاری ضرب لگے گی وہاں ملک میں ایک طوفان بھی اٹھ کھڑا ہوگا۔

وہ ایک اجلا س سے خطاب کررہے تھے۔محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ دہشت گردی کیخلاف سربکف پاک فوج کوسیاست کے گندمیں گھسیٹنا مناسب نہیں لہٰذاء یہ شرمناک بحث فوری بندکی جائے۔ فوج پرانگلیاں اٹھانے والے امریکہ کے وفاداراور بھارت کے وظیفہ خورہیں،عوام نے انہیں مستردکردیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محب وطن طبقات افواج پاکستان کی پشت پرکھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس کی معاشرے میں کوئی حیثیت نہیں وہ بھی فوج کے بارے میں شبہات کوہوادے رہاہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی دوٹوک تردیداوروضاحت کے باوجود فوج کے بارے میں منفی تبصرے اشتعال انگیز اورناقابل برداشت ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی دفاعی اداروں کومتنازعہ بنانااورکمزورکرنا دشمن ملک کی مضبوطی کے مترادف ہے۔

متعلقہ عنوان :