سابق چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی ایک درخواست دائر

پیر 15 ستمبر 2014 17:25

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15 ستمبر2014) سابق چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی ایک درخواست دائر کی گئی ہے ۔عدالت سے کہا گیا کہ درخواست کی سماعت سے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور فخر الدین ابراہیم کا شفاف تعلق اور مئی2013 ء کے شفاف انتخابات پر اس کے مثبت اثرات عوام کے سامنے آجائیں گے ۔درخواست گزار شاہد اورکزئی نے درخواست میں کہا ہے کہ نواز شریف کے دباؤ میں فخر الدین مشہور زمانہ میمو کیس میں غیر حاضر ہوئے تا کہ ان کا موکل موقع سے سیاسی فائدہ اٹھا سکے جس کا اعلان انہوں نے فیصل آباد کے جلسے میں کیا تھا ۔

بعد ازاں فخر الدین اس مقدمے سے علیحد ہوگئے لیکن انہوں نے اپنی غیر حاضری کی کوئی تحریری یا زبانی اطلاع عدالت کو نہیں دی نہ ہی علیحدگی کی کوئی وجہ تحریر کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے لکھا کہ چیف الیکشن کمشنر کا حلف اٹھانے سے قبل سابق چیف جسٹس نے ان کی سیاسی بیماری اور مقدمے سے علیحدگی کے بارے کوئی استفسار نہ کیا۔ درخواست گزار نے لکھا کہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے نواز شریف پر اعتراض کیا تھا لیکن سابق چیف جسٹس نے انہیں دلائل دینے کی اجازت دی اب عدالت کے لئے لازم ہے کہ اپنے سینئر وکیل کی علالت کا تعین کرے کیونکہ ان کی علیحدگی ان کی ناخوشی کا پتہ دیتی ہے ۔

عدالت کے روبرو سوال اٹھایا گیا کہ اگر اس کا ایڈووکیٹ کسی سیاسی موکل کی سہولت کے لئے غیر حاضرہو جائے اور عدالت کو سیاسی اکھاڑہ بنانے میں تعان کرے تو کیا اس پر توہین عدالت کا الزام آئے گا ؟ درخواست میں کہاگیا ہے کہ سابق رجسٹرار ڈاکٹر فقیر حسین نے کمشنر کی تقرری کے خلاف درخواستوں میں رکاوٹ ڈالی