امریکامیں 2016 کے متوقع انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ٹیڈ کروز کو اسرائیل کی حمایت کرنے پر عوامی ناراضگی کا سامنا

ہفتہ 13 ستمبر 2014 23:30

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) امریکا میں 2016 کے متوقع انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ٹیڈ کروز کو اس وقت عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے فنڈ ریزنگ کے لیے منعقدہ ایک تقریب میں اسرائیل کے حق میں کچھ زیادہ لب کشائی کر ڈالی۔اس پر فنڈریزنگ کے لیے ہونے والی تقریب کے دوران ''مسیحیوں کے دفاع میں'' نامی تنظیم کے نوجوان کھڑے ہو کر اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے لگے۔

ریپبلکن پارٹی کے آئندہ صدارتی امیدوار مسٹر کروز کو مخالفانہ نعرے، ناراضگی کے علاوہ اس مطالبے کا سامنا کرنا پڑا کہ آپ سٹیج سے نیچے اتر جائیں، ہم مزید نہیں سن سکتے۔واضح رہے ''ان ڈیفینس آف کریسچئینز'' نامی تنظیم ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو مسیحی کمیونٹی کے مفادات کے تحفظ کے لیے سر گرم ہے۔

(جاری ہے)

اس کے پلیٹ فارم سے خطاب کے دوران ٹیڈ کروز کا کہنا تھا ''مجھے یہ کہنے دیا جائے کہ جو اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں وہ امریکا سے نفرت کرتے ہیں۔

'' یہ سنتے ہی شرکاء کے ایک گروپ نے کھڑے ہو کر نعرے بازی شروع کر دی اور یہ کہنا شروع کر دیا ''بس کریں بہت ہو گئی، اب سٹیج چھوڑ دیں۔''اس بڑھتی ہوئی نعرہ بازی کے بعد سینیٹر کروز کو کہنا پڑا ''اگر آپ اسرائیل کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے تو میں آپ لوگوں کے ساتھ کھڑا نہیں ہوں گا۔'' یہ کہہ کر وہ سٹیج چھوڑ کر نیچے اتر گئے۔امریکی ریپبلکن سینیٹر کروز کے اسرائیل کے حق میں ان جارحانہ کلمات اور خیالات کے بعد تقریب میں موجود لبنان کے سفیر اینتونی چیڈڈ نے بھی تقریب کا خاموش بائیکاٹ کیا اور اٹھ کر چلے گئے۔

خیال رہے ٹیڈ کروز 1999 میں سابق ریپبلکن صدر جارج ڈبلیو بش کی انتخابی مہم کے انچارج رہے تھے۔ وہ یہود مخالف جذبات کو سننے اور سمجھنے کو تیار نہیں ہیں بلکہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک بدترین چیز ہے۔

متعلقہ عنوان :