ملتان کو بچانے کی جنگ جاری
ہفتہ 13 ستمبر 2014 12:52
لاہور/ملتان/مظفرگڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) جنوبی پنجاب بھی جمعے کو سیلاب کی تباہی میں زد میں اس وقت آگیا جب ملتان شہر اور اس کے دو اہم پلوں کو بچانے کے لیے دریائے چناب میں کے پشتوں کو دھماکوں سے اڑانے کے بعد ملتان ڈویژن کا بڑا حصہ ڈوب گیا۔ ابتدا میں محمد والا پل کے ساتھ موجود پشتے کو محمد والا روڈ کے قریب دھماکے سے اڑا گیا جس سے ڈیڑھ سو بڑا شگاف پڑگیا، جبکہ دوسرے پشتے میں شیرشاہ پل کے قریب شگاف ڈالا گیا۔
ان دونوں مقامات پر دریا کی روانی پانچ لاکھ کیوسک تھی جو کہ ان پشتوں کی صلاحیت سے کئی گنا زیادہ تھی، جس کی وجہ سے ملتان شہر کو سیلاب سے بچانے اور دو پلوں پر دباﺅ کم کرنے کے لیے ان پشتوں میں شگاف ڈالے۔ ان شگافوں سے کارج ہونے والے سیلابی پانی نے 126 دیہات کو غرق کردیا جبکہ دو لاکھ 75 ہزار افراد متاثر ہوئے، جن میں سے بڑی اکثریت پہلے ہی انخلاءکرچکی تھی۔
(جاری ہے)
دریائے چناب کے سیلابی ریلے اور رنگ پور کینال کے کنارے پر شگاف سے ضلع مظفرگڑھ کا رابطہ جھنگ اور ملتان اضلاع سے کٹ گیا۔ اس کینال میں سرگانی بنگلو کے قریب تریموں ہیڈورکس سے بڑی مقدار میں پانی کے اخراج کے باعث شگاف پڑا جس کے نتیجے میں پانی رنگ پور میں داخل ہوگیا اور 45 ہزار کی آبادی والا یہ قصبہ اور ضلع جھنگ کے مختلف حصوں کو ملانے والی مرکزی شاہراہ ڈوب گئی۔
کبیروالا میں ستر کے لگ بھگ دیہات کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ڈوب چکے ہیں اور ہزاروں ایکڑ پر پھیلی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
جھنگ کو بچانے کے لیے بدھ کو اٹھارہ ہزاری کے قریب پشتے میں شگاف ڈالنے سے سیلابی پانی تاحال اٹھارہ ہزاری اور احمد پور سیال کے علاقوں میں تباہی مچارہا ہے۔
ملتان
کے قریب شگاف ابتدائی تجزیوں کے برخلاف ڈالے گئے، ان شگافوں سے پہلے سرکاری افران اور پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات وحید آرائیں دعویٰ کررہے تھے کہ یہ دونوں پل دس لاکھ کیوسک پانی کا دباﺅ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور شگاف اسی وقت ڈالے جائیں گے جب پانی کی سطح اس حد سے تجاوز کرے گی۔مگر ڈی سی او زاہد سلیم گوندل نے بتایا کہ پلوں کے اوپری بہاﺅ پر واقع پشتے پانچ لاکھ کیوسک کے دباﺅ کے سامنے بہت کمزور تھے اور اہم اسٹرٹیجک مقامات پر شگاف ڈالنا ملتان کو بچانے کے لیے ضروری تھا۔
انہوں نے بتایا" یہ پشتے سیلابی پانی کا دباﺅ دس روز تک برداشت کرسکتے ہیں مگر اتنے زیادہ پانی کے سامنے وہ ایک دن میں ہی کمزور پڑجاتے"۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.