چینی صدر کے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کردیا جائے گا، دفتر خارجہ

جمعرات 11 ستمبر 2014 14:46

چینی صدر کے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کردیا جائے گا، دفتر خارجہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر 2014ء) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہوا ہے موخر نہیں، نئی تاریخ کا اعلان بیجنگ سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سیلاب متاثرین کی مدد سے کے لئے کسی بھی ملک سے تاحال کوئی اپیل نہیں کی ہے تاہم کچھ دوست ممالک اپنے طور پر پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں جب کہ بیرون ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں نے وزیراعظم ریلیف فنڈکے اکاؤنٹس کھولے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کا معاملہ ایک اہم مسئلہ ہے، دونوں ممالک کے درمیان پانی کے حوالے سے سندھ طاس معاہدہ بھی موجود ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی جانب سے پاکستان پر جاسوسی کے الزامات درست نہیں، سیاچن پر فوجی نقل وحرکت اور ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے غیرسرکاری تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصیبت کی اس گھڑ ی میں سیلاب سے متاثرہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہم نے کشمیری بہن بھائیوں کو امداد کی پیش کش بھی کی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کے باعث پھنسے پاکستانی گالفرز ابھی تک بھارت میں ہی ہیں اور پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں، گالفرز کو جلد وطن واپس لایا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ موخر ہوا ہے منسوخ نہیں ہوا، چینی صدر کا دورے کے لئے نئی تاریخ کے حوالے سے سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہے، چینی صدر کے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان بیجنگ کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا، چین کے ساتھ کئے گئے تمام معاہدے قائم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، ہم اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر رہے ہیں اور شمالی وزیرستان میں آپریشن اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، اسلام آباد میں سفارت خانوں کا تحفظ پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ میڈیا رپورٹس سے پتا چلا ہے کہ کچھ پاکستانیوں کو ایران میں پکڑا گیا ہے، تصدیق کے لیے ایرانی سفارتخانے سے رابطہ کیا ہے۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ شام پر حملے دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے باعث کیےجارہے ہیں، شام میں حملوں پر امریکی صدر براک اوباما کےاعلان سے متعلق ابھی کوئی واضح پوزیشن نہیں لی ہے۔

متعلقہ عنوان :