ڈاکیارڈحملہ،دہشتگرد پی این ایس ذوالفقارکوہائی چیک کرناچاہتےتھے،رپورٹ

بدھ 10 ستمبر 2014 13:20

ڈاکیارڈحملہ،دہشتگرد پی این ایس ذوالفقارکوہائی چیک کرناچاہتےتھے،رپورٹ

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10ستمبر 2014ء) کیماڑی کراچی میں پاکستان نیوی کی ڈاک یارڈ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد پی این ایس ذوالفقار کو ہائی جیک کرنا چاہتے تھے، گرفتار دہشت گردوں کی نشاندہی پر کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے۔ حملہ آوروں میں پاک بحریہ کا سابق افسر اویس جاکھرانی بھی شامل تھا۔ چھ ستمبر کی رات دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا اور ڈاکيارڈ محفوظ رہی۔

حملہ آور پی این ایس ذوالفقار کو ہائی جیک کرنا چاہتے تھے۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق یونیفارم میں ملبوس دہشت گردوں نے سیکڑوں گولیاں فائر کیں اور دستی بم پھینکے۔ ان کے پاس سے وہی اسلحہ ملا جو پی این ایس مہران اور کراچی ائرپورٹ پر حملے میں استعمال ہوا تھا، جسے فرانزک ٹیسٹ کے لئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)



تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کے اے آئی جی انسپکشن علی شیر جاکھرانی کا بیٹا اویس جاکھرانی حملے میں ملوث تھا۔

وہ نیوی میں بطور سب لفیٹنٹ ملازم تھا اور چار ماہ قبل ہی ملازمت چھوڑی تھی۔ اویس جاکھرانی دو روز قبل اسلام آباد جانے کا کہہ کر گھر سے نکلا اور ڈاکیارڈ حملے میں مارا گیا۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق اویس جھاکرانی کا تعلق کالعدم تنظیم سے بھی تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والی اہم معلومات پر انتہا پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہے، بیس سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی عملے اور آپریشن میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ڈاکس پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا۔