دریائے چناب بپھرگیا،حافظ آباد، چنیوٹ، جھنگ میں سیکڑوں گائوں ڈوب گئے

منگل 9 ستمبر 2014 11:46

دریائے چناب بپھرگیا،حافظ آباد، چنیوٹ، جھنگ میں سیکڑوں گائوں ڈوب گئے

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء)دریائے چناب میں ہیڈ تریموں پر 3لاکھ کیوسک کا ریلا پہنچ گیا ، آٹھ لاکھ 10ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا دوپہر تک پہنچنے کا امکان ، بیراج کو بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری پر بند توڑنے کا فیصلہ ،قریبی دیہات کو خالی کرا لیا گیا۔ سیلابی ریلے سے چنیوٹ اور جھنگ میں سیکڑوں دیہات ڈوب گئے ، پانی بھوانہ شہر میں بھی داخل ہو گیا ۔

دریائے چناب کی بپھری لہریں ہر طرف تباہی اور بربادی کی نئی داستان رقم کر رہی ہیں ۔ طوفانی موجیں ہرطرف قیامت ڈھا رہی ہیں ۔ ہیڈتریموں پر پانی کا تین لاکھ کیوسک کا ریلا پہنچ گیا ہے ، پانی کی سطح بھی مسلسل بند ہو رہی ہے ۔ آٹھ لاکھ دس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا آج پہنچ جائے ۔ سیلابی ریلے سے سرگودھا ، خوشاب ، جھنگ ، اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اضلاع ڈوبنے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

گنجائش سے زیادہ پانی آنے کی وجہ سے ہیڈتریموں کے قریب اٹھارہ ہزاری بند توڑنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے لیے قریبی دیہات کو خالی کرا لیا گیا ہے ، ہیڈتریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب بارہ ستمبر تک رہے گا ۔ طوفانی رفتار سے آگے بڑھتے سیلابی ریلے ہر چیز کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جا رہے ہیں ۔ سیکڑوں گھر اور دیہات ملیامیٹ ہو گئے ہیں ۔

درجنوں حفاظتی بند ٹوٹنے سے بے شمار دیہات پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ چنیوٹ، کوٹ مومن، کوٹ امیر شاہ ، سرگودھا روڈ ، بھوانہ ، حافظ آباد، سکھیکی ، بھلوال میں وسیع علاقے سیلابی ریلے کی زد میں ہیں ۔ گجرات ، سیالکوٹ ، نارووال اور منڈی بہاؤالدین کے سیکڑوں دیہات بھی پانی میں گھرے ہوئے ہیں ۔ شدید بارشوں کے بعد دریائے راوی میں بھی طغیانی ہے ، ماڑی پتن میں کئی آبادیاں زیر آب آ گئی ہیں ۔

دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث پانی نے گنڈا سنگھ اور ارد گرد کے درجنوں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

چنیوٹ (دنیا نیوز)دریائے چناب میں ہیڈ تریموں پر 3لاکھ کیوسک کا ریلا پہنچ گیا ، آٹھ لاکھ 10ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا دوپہر تک پہنچنے کا امکان ، بیراج کو بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری پر بند توڑنے کا فیصلہ ،قریبی دیہات کو خالی کرا لیا گیا۔



سیلابی ریلے سے چنیوٹ اور جھنگ میں سیکڑوں دیہات ڈوب گئے ، پانی بھوانہ شہر میں بھی داخل ہو گیا ۔ دریائے چناب کی بپھری لہریں ہر طرف تباہی اور بربادی کی نئی داستان رقم کر رہی ہیں ۔ طوفانی موجیں ہرطرف قیامت ڈھا رہی ہیں ۔ ہیڈتریموں پر پانی کا تین لاکھ کیوسک کا ریلا پہنچ گیا ہے ، پانی کی سطح بھی مسلسل بند ہو رہی ہے ۔ آٹھ لاکھ دس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا آج پہنچ جائے ۔

سیلابی ریلے سے سرگودھا ، خوشاب ، جھنگ ، اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اضلاع ڈوبنے کا خدشہ ہے ۔ گنجائش سے زیادہ پانی آنے کی وجہ سے ہیڈتریموں کے قریب اٹھارہ ہزاری بند توڑنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے لیے قریبی دیہات کو خالی کرا لیا گیا ہے ، ہیڈتریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب بارہ ستمبر تک رہے گا ۔ طوفانی رفتار سے آگے بڑھتے سیلابی ریلے ہر چیز کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جا رہے ہیں ۔

سیکڑوں گھر اور دیہات ملیامیٹ ہو گئے ہیں ۔ درجنوں حفاظتی بند ٹوٹنے سے بے شمار دیہات پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ چنیوٹ، کوٹ مومن، کوٹ امیر شاہ ، سرگودھا روڈ ، بھوانہ ، حافظ آباد، سکھیکی ، بھلوال میں وسیع علاقے سیلابی ریلے کی زد میں ہیں ۔ گجرات ، سیالکوٹ ، نارووال اور منڈی بہاؤالدین کے سیکڑوں دیہات بھی پانی میں گھرے ہوئے ہیں ۔ شدید بارشوں کے بعد دریائے راوی میں بھی طغیانی ہے ، ماڑی پتن میں کئی آبادیاں زیر آب آ گئی ہیں ۔ دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث پانی نے گنڈا سنگھ اور ارد گرد کے درجنوں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/235920#sthash.yMDoIlNH.dpuf