Live Updates

عمران خان کا آزادی مارچ پارلیمنٹ سے دوبارہ ڈی چوک منتقل کرنے کا اعلان

جمعہ 5 ستمبر 2014 23:44

عمران خان کا آزادی مارچ پارلیمنٹ سے دوبارہ ڈی چوک منتقل کرنے کا اعلان

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5ستمبر۔2014ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکا کو دوبارہ ڈی چوک منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، مذاکراتی کمیٹیاں ملتی رہیں لیکن وزیراعظم نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جبک تحریک انصاف کی حکومت آئے گی اور مظلوم طبقے کے ساتھ ہونے والا ظلم ختم کریں گے، حکمرانوں کا اتحاد مفادات کے لئے ہے لیکن ہم نظریے پرجمع ہیں اور یہ مقابلہ مفادات اور نظریے کے درمیان ہے، بادشاہ سلامت، میڈیا کے فرعون اور افتخار چوہدری کی وکٹیں جلد گرنے والی ہیں، صرف 500 لوگ مل کر ملک کو لوٹ رہے ہیں اور تحریک انصاف کا مقصد عوام کو ان کے چنگل سے باہر نکالنا ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے واضح کیا کہ ہم فوج نہیں عوام کے اشارے پر اسلام آباد آئے ہیں، فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، فوج سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کر رہی۔ اسمبلی میں سب سے زیادہ مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی شور مچا رہے ہیں، جو جتنا شور مچارہا ہے اتنا ہی بڑا ڈاکو ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ماڈل ٹاؤن اور اب اسلام آباد میں پولیس کے ہاتھوں عوام کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کے گلو بٹوں نے پرامن لوگوں پر ظلم کیا اور 45 لوگوں کو گولیاں ماریں، کس جمہوریت میں عوام پر گولیاں چلائی جاتی ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ چینی صدر سرمایہ کاری کیلئے پاکستان آرہے تھے، وہ سرمایہ کاری کے لئے نہیں بلکہ حکومت چین سے 35 ارب ڈالر قرضہ لینے جارہی تھی، چینی صدر کا دورہ ہماری نہیں بلکہ 800 کنٹینرز لگانے کی وجہ سے ملتوی ہوا اگر چینی صدر نہیں آئے تو اس میں تحریک انصاف قصور وار نہیں۔عمران خان نے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کہا کہ دھاندلی میں سابق چیف جسٹس، الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران ملے ہوئے تھے جبکہ نواز شریف، الیکشن کمیشن اور افتخار محمد چوہدری نے مل کر میچ فکس کیا جبکہ میرے حلقے میں 9 ماہ سے اسپیکر قومی اسمبلی ابھی تک عدالت کے اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور بادشاہت میں فرق ہوتا ہے، یہاں حکمرانی کے لئے اپنے بچے تیار کئے جارہے ہیں، 500 سے ایک ہزار افراد قرضے لے کر عوام کا خون چوس رہے ہیں، حکمران ہوا پر بھی ٹیکس لگا کر عوام سے وصولی کریں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :