Live Updates

دھاندلی ثابت ہوئی تو اسمبلی تحلیل کر دیں گے،حکومت کا تحریک انصاف کو جواب ،جوڈیشل کمیشن کا تقرر چیف جسٹس کریں،سربراہ کمیشن چیف جسٹس خود ہوں تو بھی خوشی ہوگی ،نگران حکومت کا قیام آئینی طریقہ کار کے مطابق ہوگا،بحران حل کے معاہدے پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دستخط کرینگے اعلان پارلیمنٹ میں کیا جائیگا ، چھ نکاتی مسودے کامتن

جمعہ 5 ستمبر 2014 20:51

دھاندلی ثابت ہوئی تو اسمبلی تحلیل کر دیں گے،حکومت کا تحریک انصاف کو ..

اسلاآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5ستمبر 2014ء) حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کو بھجوائے جانے والا چھ نکات پرمشتمل تحریری جواب کہا گیا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دینگے جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی ثابت ہوگئی تو قومی اسمبلی تحلیل کر دی جائیگی جوڈیشل کمیشن کا تقرر چیف جسٹس کریں سربراہ کمیشن چیف جسٹس خود ہوں تو بھی خوشی ہوگی نگران حکومت کا قیام آئینی طریقہ کار کے مطابق ہوگا بحران حل کے معاہدے پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دستخط کریں گے اعلان پارلیمنٹ میں کیا جائیگا ۔

جمعہ کو میڈیا کو جاری کیے گئے حکومت کے تحریری جواب میں کہاگیاہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے اور متعلقہ اداروں پر مشتمل کمیٹی کامطالبہ تسلیم کرتے ہیں جوڈیشل کمیشن کا تقرر چیف جسٹس کریں اوراگر سربراہ کمیشن چیف جسٹس خود ہوں تو بھی خوشی ہوگی۔

(جاری ہے)

جواب میں کہا گیا کہ کمیشن دھاندلی ثابت کردے تو قومی اسمبلی تحلیل ہوگی۔

حکومتی جواب میں کہا گیا کہ کمیشن کو سپریم کونسل کی ضرورت نہیں ، کمیشن کوضابطہ دیوانی اور فوجداری اختیارات ہوں گے۔ جوڈیشل کمیشن تیس دن میں کام مکمل کرے اوراس کی رپورٹ عام ہونی چاہئے۔ نگران حکومت کا قیام آئینی طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔نگران حکومت کے قیام میں مشاورت کا حق پی ٹی آئی کو تبھی ہوگا جب وہ اسمبلی سے مستعفی نہیں ہوگی الیکشن کمیشن ممبران کی تبدیلی رائج آئینی طریقے سے ہی ممکن ہے۔

طریقے میں تبدیلی کیلئے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں تعاون کرنا ہوگا، بحران حل کے معاہدے پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دستخط کریں گے تاہم اس کا اعلان پارلیمنٹ میں کیا جائے گا۔ حکومتی جواب میں دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کے الزامات کو مسترد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آج اور انیس سو ستتر کے حالات مختلف ہیں۔ ان الیکشن کو تمام جماعتوں نے تسلیم کیا ہے اور سب نے حلف اٹھایا ہے۔

مسودے میں کہا گیا کہ یہ پی ٹی آئی کی جانب سے پیش کردہ تحریری مطالبات کا شق وار جواب ہے۔ ادھر جمعے کی شام سیاسی جماعتوں کے جرگے سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انھیں حکومت کا جواب مل گیا ہے جس کا جواب تحریری شکل میں ہی دیا جائیگا۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے زبانی وعدوں کا حشر دیکھ لیا ہے۔

اب سب کچھ تحریری شکل میں ہو گا۔انھوں نے کہا کہ چین کے صدر کو پاکستان کا دورہ ملتوی نہیں کرنا چاہیے اور ہم انھیں یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان چین کی دوستی میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔اس موقع پر جرگے کے رکن اور پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا تو یہ افسوسناک بات ہوگی اور اس کے ذمہ دار حکومت، تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک ہیں۔رحمان ملک نے کہا کہ سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ اسلام آباد کو جلد از جلد خالی ہونا چاہیے۔ سراج الحق کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کا موسم ٹھنڈا مگر جذبات بہت گرم ہیں اور اگر کوئی ایک فریق انا کے خول سے باہر آگیا تو معاملات حل ہوجائیں گے.

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات