یہ پارلیمنٹ پر پہلا اور آخری حملہ نہیں، رضا ربانی

جمعرات 4 ستمبر 2014 13:12

یہ پارلیمنٹ پر پہلا اور آخری حملہ نہیں، رضا ربانی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سنیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی جزوی کامیابی ملی ہے، لیکن ابھی جنگ جاری ہے اور پارلیمنٹ پر یہ کوئی پہلا اور آخری حملہ نہیں ہے۔ یہ جنگ اقتدار کی جنگ ہے اورجب تک کوئی اقدامات نہیں کیے جائیں گے اس طرح کی سازشیں جنم لیتی رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سازشوں کا مقابلہ صرف اور صرف ایک متحد پارلیمنٹ کرسکتی ہے۔

پی پی پی رہنما رضا ربانی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سازشوں کا مقابلہ صرف متحد پارلیمنٹ کرسکتی ہے۔.امید ہے وزیراعظم سمجھوتا نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

صوبائی خودمتکاری واپس لینے کی کوشش کی گئی تو تین صوبوں پر متحمل نہیں ہوں گے۔

ہمیں اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ آئین خود اپنا دفاع کرتا ہے کہ اور 18 ویں ترمیم کے بعد سے ان مخلاف قوتوں کے لیے اسیا کرنا ممکن نہیں ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آمریت قبول نہیں ہے، خواہ وہ کسی بھی صورت ہو۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے دور میں مشکل سے مشکل دور آیا، لیکن ہم نے کبھی سسٹم کو ڈی ریل نہیں کیا۔

ذوالفقادر علی بھٹو کو پھانسی دی گئی ہم سسٹم میں رہے، اور جب محترمہ بے نظیر بھٹو کو قتل کیا گیا تو ہم نے کہا کہ 'پاکستان کھپے'سانحہ ماڈل ٹاؤن قابلِ مذمت ہے، لیکن اس میں کہا جارہا ہے کہ سسٹم کو ڈی ریل کردو۔ انقلاب کا راستہ ڈی چوک پر نظر نہیں آتا ہے۔ اگر 58 ٹو بی ہوتا تو اسمبلیاں کب کی ختم ہوچکی ہوتیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ لوگ انقلاب کی بات کررہے ہیں، یہ کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں اور کیسانوں کے بغیر کون سا انقلاب ہوتا ہے۔؟

متعلقہ عنوان :