خوشی کی بات ہے فوج اور اسکی قیادت آئین کی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنے پر مکمل یقین رکھتی ہے‘ منظور وٹو ،

موجودہ سیاسی بحران بلاشبہ موجودہ حکومت کی مختلف واقعات کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے ‘ صدر پیپلز پارٹی پنجاب کی کارکنوں سے گفتگو

منگل 2 ستمبر 2014 20:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2ستمبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی پچھلی جمہوری حکومت اور آج بھی عسکری ادارے کا کردار اس ضمن میں واضح ہے ، عسکری قیادت جمہوریت اور اسکے تسلسل کو یقینی بنانے میں مخلص ہے، خوشی کی بات ہے کہ فوج اور اسکی قیادت آئین کی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنے پر مکمل یقین رکھتی ہے۔

اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنیوالے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کروانا اشد ضروری ہے کیونکہ یہ اب قومی مطالبہ بن کر ابھر آیا ہے اور ملک کی اکثریت سیاسی قیادت غیر جانبدارانہ تحقیقات پر متفق بھی ہے اور چاہتی ہے کہ اس کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات سپریم کورٹ سے جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کرانا اس لیے بھی لازمی ہے تا کہ احتجاج کرنے والی پارٹیوں کو مطمئن کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی مبینہ مداخلت کی پیش بندی کے لیے پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہوں کی گارنٹی ہونی چاہیے اور عمران خان کو انکی گارنٹی کو تسلیم کرنا چاہیے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران بلاشبہ موجودہ حکومت کی مختلف واقعات کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے لیکن اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہونا چاہیے کہ قوم جمہوریت کی راہ پر گامزن نہ رہے۔

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئین اور جمہوریت کی بالا دستی پر ایمان کی حد تک یقین رکھتی ہے اور اس پر کسی سودے بازی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے جمہوریت اور عوام کے حقوق کے لیے بڑے نا مساعد حالات میں جدو جہد کی ہے۔ پیپلز پارٹی اعلیٰ اقدار کا دفاع کرنے کے لیے آج ماضی سے زیادہ پر عزم ہے خواہ اس کے لیے کتنی ہی قربانیاں دینا پڑیں۔میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے عظیم لیڈروں کی روایات کو زندہ و جاوید کرنے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی

متعلقہ عنوان :