Live Updates

شیخ رشید احمد نے جاوید ہاشمی کے الزامات کو مستر د کردیا،

میڈیا اور کیمرے کی آنکھ زندہ نہ ہوتی تو پارلیمنٹ کے سامنے حکومت تاریخی خونریزی کرتی اور ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ رونما ہوتا،شیخ رشید،حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو جمہوریت رہے گی نہ حکومت،عوامی مسلم لیگ کا نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں دعویٰ

منگل 2 ستمبر 2014 19:56

شیخ رشید احمد نے جاوید ہاشمی کے الزامات کو مستر د کردیا،

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2ستمبر۔2014ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے تحریک انصاف کے منحرف صدر جاوید ہاشمی کے الزامات کو مستر د کردیا ہے اور کہا ہے کہ اگر میڈیا اور کیمرے کی آنکھ زندہ نہ ہوتی تو پارلیمنٹ کے سامنے حکومت تاریخی خونریزی کرتی اور ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ رونما ہوتا۔جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،عمران خان بھی آئین وقانون کی باتیں کرتے ہیں اور جمہوریت کے حق میں ہیں۔

حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو نہ جمہوریت رہے گی اور نہ ہی نوازشریف کی حکومت۔منگل کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے جاوید ہاشمی کے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے،جاوید ہاشمی کے الزامات کی کوئی حیثیت نہیں،عوامی مسلم لیگ پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہے جبکہ کورکمیٹی کا حصہ نہیں ہے،جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، نواز شریف کی حکومت خود ہی جمہوریت کا بوریابستر گول کرنا چاہتی ہے،شیخ رشید احمد نے اسمبلی میں استعفیٰ دینے کے سوال پر کہا کہ جب عمران خان استعفیٰ دے گا تو شیخ رشید احمد کا استعفیٰ بھی آجائے گا۔

(جاری ہے)

منگل کے روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے گزشتہ روز پی ٹی وی کی عمارت پر ہونے والے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے پولیس کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے پاس اسلحہ موجود نہیں ہیں پاکستان عوامی تحریک کے لوگ پولیس تشدد یا پولیس کی گولی سے نہیں مرے،یہ بیان ان کا سراسر جھوٹ پر مبنی ہے،چوہدری نثار علی خان کے کہنے پر وفاقی پولیس نے نہتے لوگوں پر گولیاں برسائیں،جس سے پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکن زخمی ہوئے،کیا یہ جمہوریت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کے ساتھ سیاسی نہیں بلکہ ذاتی لڑائی بن چکی ہے،وہ اپنے اقتدار کو حاصل کرنے کیلئے پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو وفاقی پولیس سے مروانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے اور جعلی مینڈیٹ لے کر وزیراعظم نوازشریف پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں،حکومت نے نہ صرف عدلیہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی بلکہ پاک فوج کے ادارے کو بھی سیاست میں گھسیٹا۔

پارلیمنٹ کے سامنے صحافیوں پر تشدد کیا جس کی پرزور مذمت کرتا ہوں کیونکہ جمہوریت کے دور میں صحافتی آواز دبائی نہیں جاسکتی،اگر میڈیا اور کیمرے کی آنکھ زندہ نہ ہوتی تو پارلیمنٹ کے سامنے حکومت تاریخی خونریزی کرتی اور ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ رونما ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،عمران خان بھی آئین وقانون کی باتیں کرتے ہیں اور جمہوریت کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1977ء کے الیکشن میں اگلے دن ہی سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا،لہٰذا دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور جعلی مینڈیٹ حاصل کرنے والے وزیراعظم کو گھر جانا چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت جاوید ہاشمی کے الزامات کو بنیاد بنا کر قوم کی سوچ تبدیل کرنا چاہتی ہے اور دھاندلی کو چھپانا چاہتی ہے،جاوید ہاشمی کی طرف سے عوامی مسلم لیگ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں،عوامی مسلم لیگ پی ٹی آئی کی حمایتی جماعت ہے اور رہے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور میں بربریت کا مظاہرہ کیا گیا،نوازشریف اور شہباز شریف اپنی کرسی کو بچاتے رہے،پارلیمنٹ کے سامنے نوازشریف کی حکومت نے کربلا کا میدان بنا دیا ہے ،کیا اسے جمہوریت کہتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان سرد جنگ جاری ہے اور حکومت اور فوج ایک پیج پر نہیں ہیں۔ عمران خان نے جب بھی استعفیٰ دیا تو شیخ رشید بھی فوراً اسمبلی سے مستعفی ہوجائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں ماروی میمن جمہوریت کے نعرے لگاتی تھی اور جمہوریت کو بچاتی رہی،آج وہی ماروی میمن نوازشریف اور جمہوریت کو بچا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان چین کے صدر کا تاریخی استقبال کریں گے،کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی،حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو نہ جمہوریت رہے گی اور نہ ہی نوازشریف کی حکومت۔۔۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات