Live Updates

ملک میں تمام مسائل کی وجہ فوج کے ریٹائرڈ افسران ہیں،جاوید ہاشمی،90 فیصد پارلیمانی لیڈر نواز شریف سے نفرت کرتے ہیں مگرسسٹم کے ساتھ کھڑے ہیں،مشرف پر غداری کا مقدمہ نہ چلا تو مزید غدار پیدا ہوں گے ،عمران خان کی دھاندلی سے متعلق پریس کانفرنسز اعجاز شاہ نے تیار کیں،عمران خان لندن میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملے، نجی ٹی وی کو انٹرویومیں دعوے

منگل 2 ستمبر 2014 19:56

ملک میں تمام مسائل کی وجہ فوج کے ریٹائرڈ افسران ہیں،جاوید ہاشمی،90 فیصد ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے باغی صدر جاوید ہاشمی نے الزام لگایا ہے کہ ملک میں تمام مسائل کی وجہ فوج کے ریٹائرڈ افسران ہیں اور کہا ہے کہ 90 فیصد پارلیمانی لیڈر نواز شریف سے نفرت کرتے ہیں لیکن سسٹم کے ساتھ کھڑے ہیں ، مشرف پر غداری کا مقدمہ نہ چلا تو مزید غدار پیدا ہوں گے ، میں نے اپنے آپ کو نہیں ادارے کو بچایاہے، عمران خان کی دھاندلی سے متعلق پریس کانفرنسز آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈئر اعجاز شاہ نے تیار کیں،عمران خان لندن میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملے ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویو میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ طاہر القادری نے جب پارٹی بنائی تو مجھ سے رابطہ کیا اور مجھے کہا کہ ہمارے پاس وزیراعظم کے امیدوار آپ ہیں میں نے کہا کہ آپ خواب دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کانوں کا کچا ہے اس کے ان میں لوگ بات کرتے تھے اور وہعوام سے کہہ دیتا تھا میں نے استعفیٰ دے کر اپنے آپ کو ہیں ادارے کو بچایا ہے جمہوری طریقہ یہی ہے کہ عمران خان اور پارٹی کے ارکان اسمبلی میں آئیں اپنی بات کریں اور پھر استعفے دے کر جائیں اور یہی ہماری پارلیمانی روایت بھی ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ انتخابات لڑنے کا فیصلہ اپنے حلقے کے لوگوں سے مشاورت کے بعد کروں گا مجھے ذاتی حیثیت میں عمران خان نے جتنی عزت دی اتنی کسی اور سیاستدان نے نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ باتیں کی جارہی تھیں کہ قادری کا ٹارگٹ پارلیمنٹ پر حملہ ہے یہ بھی باتیں کی جارہی تھیں کہ تحریک انصاف کے نمبر پورے نہیں لوگ کم ہیں لیکن ٹارگٹ کس نے دیا تھا یہ پتہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا جرم نہیں کوئی بھی شخص استعفیٰ مانگ سکتا ہے نواز شریف کے قصور بھی بہت ہیں ماڈل ٹاؤن کا واقعہ چھوٹا نہیں چودہ لاشیں گریں اور ایف آئی آر تک درج نہیں ہوئی اور یہ خاموش رہے ملک کے مسائل بڑھے لوگ مشکلات میں آئے انہوں نے بجلی کے وعدے کئے لیکن آج بجلی نہیں اور قوم اندھیروں میں ڈوبی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہا کہ صبر کریں اگلی باری آپ کی ہے ہم نے نظام کے ساتھ چلنا ہے لیکن عمران خان کہتے تھے کہ ہم نے نوجوانوں کا مستقبل سنوارنا ہے اور ان کا مقدمہ بھی سو فیصد صحیح تھا ۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں عمران خان کی قادری سے ملاقات ہوئی شجاع پاشا سے ملاقات کا کوئی علم نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مسائل کی وجہ فوج کے ریٹائرڈ ہونے والے جرنیل ، کرنیل اور بریگیڈئرز ہیں اب انہوں نے تنظیمیں بھی بنالی ہیں ۔ عمران خان کی دھاندلی سے متعلق پریس کانفرنسز آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈئر اعجاز شاہ نے تیار کیں، اعجاز شاہ نے انتخابات میں حصہ لیا اور ہار گئے ۔

عوام جرنیلوں کی عزت کرتے ہیں لیکن انہیں کبھی ووٹ نہیں دیتے ضیاء الحق گیارہ سال تک حکمران رہے لیکن آج کوئی نہیں کہتا ضیاء الحق میرا لیڈر ہے لیکن بھٹو کو میرے سمیت سبھی اپنا لیڈر مانتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پیپلز پارٹی سے رابطے تھے لیکن ان کے اندر بھی بگاڑ تھا کچھ لوگ ہمارا اور کچھ نظام کا ساتھ دیتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ نوے فیصد لیڈر نواز شریف سے نفرت کرتے ہیں وہ نواز شریف کے ساتھ نہیں لیکن نظام کے ساتھ کھڑے ہیں ایک سوال پر کہا کہ پارٹیوں میں جمہوریت نہیں ایک ایک فرد پارٹیوں کا مالک بن جاتا ہے اور دوسروں کو ترجیح نہیں دی جاتی اگر تحریک انصاف میں وزارت عظمیٰ کے لیے شاہ محمود قریشی یا کسی اور لیڈر کا نام آئے تو اس میں کیا حرج ہے۔

ایک اور سوال پر کہا کہ پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہئے تاکہ ایک بار دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے اگر مشرف پر مقدمہ نہ چلا تو پھر مزید غدار پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں یہ باتیں ہوتی تھیں کہ جنرل پاشا لاہور میں سرگرم ہیں ان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک نے عمران خان سے کہا کہ ہمارے لوگ تو استعفے نہیں دینگے جنہوں نے استعفے دیئے انہوں نے بھی خوشی سے نہیں دیئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کا سول نافرمانی کا فیصلہ اچھانہیں تھا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات