عمران خان اور طاہر القادری نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیا
منگل 2 ستمبر 2014 19:42
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت امانت، دیانت اور شفافیت کا نام ہے جبکہ 2013ء کے انتخابات کی بنیاد دھن، دھونس دھاندلی تھی۔ کہتے ہیں کہ میں نے اور عمران خان نے کرپشن کا بت پاش پاش کرنے کیلئے ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر سے پہلی بار مظاہرین سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج اس پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا جو آئین کے آرٹیکل 213، 18 کی خلاف ورزی میں بنی۔
اگر وہ لوگ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں تو ہم نے بھی کبھی پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ہم بھی آئین، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کیساتھ کھڑے ہیں۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ آج تک آئین کے نفاذ کو کسی پارلیمنٹ میں یقینی نہیں بنایا گیا۔ 41 سال سے یہی حکمران پلٹ پلٹ کر آ رہے ہیں۔ حکمران جس آئین اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں اس سرزمین پر اس کا عملدرآمد نہیں ہو رہا۔
آئین کی شقوں میں 1 سے 40 تک کا حصہ لوگوں کو بنیادی مساوات دیتا ہے لیکن حکمرانوں کیلئے آئین اس کے بعد شروع ہوتا ہے۔ حکمرانوں کی دلچسپی آئین کے اس حصے سے ہے جس سے ان کا کاروبار حکومت چل سکے۔ ہماری جنگ آئین کے ان بنیادی حصے سے ہے جو سالوں سے معطل ہے۔ ہماری جنگ آئین کے اس حصے کی بحالی کیلئے ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں پنجاب حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہاز شریف نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں اگر مجھ پر انگلی اٹھی تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دونگا لیکن وہ اپنے وعدے پر قائم نہ رہ سکے۔ انہوں نے پی ٹی وی سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کا کوئی کارکن ملوث نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے بندوں کے ذریعے حملہ کروایا ہو۔ سرکاری ٹی وی پر حملہ کرنے والے (ن) لیگ کے گلو بٹ ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک کو فوج کی پشت پناہی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ حکومت کی درخواست پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر اسلام سے ملاقات ہوئی۔ اس سے قبل ہماری ان سے کوئی شناسائی بھی نہیں تھی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
2 سال ہو گئے،دوسرے ملک سے تو معلومات نہیں مانگ رہے،جسٹس محسن اخترکیانی کے ریمارکس
-
سموسہ فروش کی 2 بیٹیاں کمیشن پاس کرکے گزیٹڈ آفیسر بن گئیں
-
یو اے ای اور پاکستان میں عید الفطر کی تاریخ سے متعلق پیش گوئی کر دی گئ
-
پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل
-
پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے بعد لڑائی رُک گئی ہے، طالبان حکومت
-
پوٹن کا دوبارہ انتخاب، روس میں کون سی تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟
-
حسن اور حسین نواز فلیگ شپ،ایون فیلڈاور العزیز ریفرنسز سے بری
-
پرویز الٰہی جیل واش روم میں گر گئے،فریکچر ہوگیا،جیل رپورٹ
-
پاکستان کیلئے ایک اوربڑا اعزاز
-
کور کمیٹی میں اندرونی معاملات پر بات ہوئی، کسی پر کوئی پابندی نہیں لگی، بیرسٹر گوہر
-
زین قریشی کومریم نوازسے پوچھنے کی بجائے خود شرم سے ڈوب مرنا چاہیے‘ عظمیٰ بخاری
-
قدرتی آفات سے پیداہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور لوگوں کے ریسکیو و مدد کےلئے جامع لائحہ عمل ضروری ہے،امداد کو شفاف انداز سے لوگوں تک پہنچایا جائے،حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کو کسی قیمت اکیلا ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.